عوامی لیگ کے ٹکٹ پر ممبر قومی اسمبلی بننے والے شکیب الحسن منظر عام سے غائب

بنگلادیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد قومی ٹیم کے کپتان اور ممبر پارلیمنٹ شکیب الحسن بھی مںظر عام سے غائب ہوگئے۔

گزشتہ روز سول نافرمانی کی پُرتشدد تحریک کے حامی مظاہرین نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا 15 سالہ دورِ اقتدار کا خاتمہ کیا تو کچھ مظاہرین نے سابق کپتان و فاسٹ بولر مشرفی مرتضیٰ کے گھر کو آگ لگادی جبکہ بنگال ٹیم کے موجودہ کپتان شکیب الحسن منظر عام سے غائب ہیں۔

دونوں کرکٹرز شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

مشتعل مظاہرین نے بنگلادیش کے دیگر شہروں میں بھی عوامی لیگ کے اراکین پارلیمنٹ کے گھروں پر حملے کیے، جس میں وہ محفوظ رہے تاہم سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ کے گھر کو آگ لگادی گئی تھی۔

بنگلادیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ سمیت عوامی لیگ کے مرکزی ہیڈکوارٹرز کو مشتعل مظاہرین پہلے ہی نذر آتش کر چکے ہیں۔

مشرفی مرتضٰی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مظاہرین کے حملے سے قبل ہی محفوظ مقام کی طرف منتقل ہو گئے تھے، پولیس کی جانب سے قومی کھلاڑی کے گھر کو نذر آتش کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں بنگلادیشی ٹیم کے آل راؤنڈر و کپتان شکیب الحسن حکمران جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔