لاپتہ ظہیر بلوچ کی بازیابی کیلیے دھرنا، پولیس اور مظاہرین میں تصادم، دو موبائلیں نذر آتش

کوئٹہ: کوئٹہ میں بلوچستان یکجہتی کونسل اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئے اور مشتعل افراد نے دو پولیس موبائلیں نذر آتش کردیں۔

تفصیلات کے مطابق لاپتہ نوجوان ظہیر کی بازیابی کیلیے بلوچ یکجہتی کونسل کا ریڈ زون میں دھرنا جاری تھا، اس دوران مظاہرین نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو ایدھی چوک پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلیے شیلنگ کی۔

پولیس کی جانب سے شیلنگ شروع ہونے کے بعد مظاہرے میں شامل مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے باعث اہلکار دو موبائلیں چھوڑ کر بھاگے تو اسی دوران شرپسندوں نے پولیس کی دونوں موبائلوں کو آگ لگا دی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے میں دیگر لاپتہ افراد کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان کشیدگی کے بعد کوئٹہ شہر کے بازار بند ہوگئے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی جام ہوگیا۔

قبل ازیں صوبائی حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات کیلیے صوبائی وزرا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی جسے بات چیت کیلیے آنا تھا، حکومتی کمیٹی کے آنے سے قبل بلوچ یکجہتی کونسل کے شرکا ریڈ زون میں دوبارہ دھرنے پر بیٹھ گئے۔