رواں برس مناسک حج کی ادائیگی کے دوران شدید گرمی کے باعث جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد 1301 ہوگئی جن میں سے 83 فیصد بغیر پرمٹ والے حاجی تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر صحت فہد الجلاجل کا کہنا ہے کہ بغیر اجازت نامے کے حج کرنے والوں کے پاس طویل مسافت کے لیے سفری سہولیات، خیمے، پانی اور آرام گاہیں نہیں تھیں۔
وزیر صحت کے بقول یہ افراد جن میں زیادہ تر معمر اور بیمار تھے۔ دہکتے سورج کی تمازت برداشت نہ کرسکے۔ کچھ لوگ پانی و نمکیات کی کمی کا شکار ہوگئے اور ان کا بلڈ پریشر انتہائی کم ہوگیا۔
وزیر صحت فہد الجلاجل نے مزید بتایا کہ صحت کے نظام اور حج سیکورٹی فورسز کی مشترکہ کوششوں سے اس سال حج سیزن میں کوئی وبائی مرض یا وسیع پیمانے پر بیماریاں ریکارڈ نہیں ہوئیں۔
سعودی وزیر صحت نے مزید بتایا کہ اس حج سیزن میں 4 لاکھ 65 ہزار سے زیادہ افراد کو اوپن ہارٹ سرجری، کارڈیک کیتھیٹرائزیشن، ڈائیلاسز اور خصوصی علاج کی سہولت فراہم کی گئی جن میں ایک لاکھ 41 نان پرمٹ حاجی شامل تھے۔
وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ مملکت کے طبی مراکز میں جدید ترین صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے 95 ایئر ایمبولینس ٹرانسپورٹ آپریشنز بھی کیے گئے۔ مقدس مقامات پر 6 ہزار 500 سے زیادہ تیار بیڈ فراہم کیے گئے۔