تنخواہ دار پر ٹیکس وزیراعظم کی ہدایت کے برخلاف، معاملہ ہر فورم پر اٹھاؤں گا، وزیر مملکت

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات تھیں کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں بڑھنا چاہیے، جبکہ سیلز ٹیکس18 فیصد سے بڑھانے پر وزیر اعظم نے اتفاق نہیں کیا، میں ہر فورم پر پرائیوٹ سیکٹر کے ملازمین پر ٹیکس کے معاملے پر بات کروں گا اور اپنی تجویز سامنے رکھوں گا۔

وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایات دی تھیں کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں بڑھنا چاہیے، سب کو احساس ہے کہ کچھ عرصے سے ڈبل ڈیجٹ مہنگائی چل رہی ہے، تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات کو مد نظر رکھ کر یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کمزور ترین طبقے کو حکومت نے ریلیف دیا ہے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر فورم پر پرائیوٹ سیکٹر کے ملازمین پر ٹیکس کے معاملے پر بات کروں گا اور اپنی تجویز سامنے رکھوں گا۔

وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس18 فیصد سے بڑھانے پر وزیر اعظم نے اتفاق نہیں کیا، حکومت کی جانب سے کم سے کم تنخواہ 37 ہزار کی گئی ہے، کم سے کم تنخواہ پر عمل نہیں ہوتا تو سخت کارروائی ہونی چاہیے، یہ انفورسمنٹ کا مسئلہ ہے۔

مہنگائی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی بیماری کی علامات ہیں لیکن بیماری نہیں، مہنگائی بخار ہے مگر کینسر نہیں ہے، بیماری کا علاج کرنا ہوگا علامات کا نہیں، مہنگائی کے اسباب پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، پاکستان دیوالیہ پن کے دہانے پر کھڑا تھا، بدقسمتی سے70 سالوں میں ہم نے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے،70 سال میں بہت سے آئی ایم ایف پروگرام سے گزرے ہیں۔