اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کا یکم جون سے سالانہ امتحانات لینے کا اعلان

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر نسیم میمن نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے پہلے مرحلہ میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کے سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل ا ور ہوم اکنامکس گروپس کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء بروز ہفتہ یکم جون 2024ء سے شروع ہورہے ہیں۔

ان امتحانات میں ایک لاکھ 39 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات شریک ہوں گے۔ جب کہ پہلی مرتبہ انٹر سال اول کے نتائج کا اعلان سال دوئم سے قبل کیا جائے گا اور 31 اگست تک تمام نتائج کا اعلان کردیا جائیگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل ا ور ہوم اکنامکس گروپس کے انٹرمیڈیٹ حصہ اول و حصہ دوم بشمول امپروومنٹ آف گریڈ/ڈویژن، ایڈیشنل سبجیکٹس، بینیفٹ کیسز، شارٹ سبجیکٹس، ٹی پی (بارہ پرچے) اور اسپیشل چانس کے سالانہ امتحانات برائے 2024 ء کے پہلے مرحلہ کا آغاز یکم جون سے ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بروز پیر یکم جولائی 2024ء تک جاری ر ہنے والے امتحانات میں صبح اور شام کی شفٹوں میں ہونے والے پرچوں میں ایک لاکھ 39ہزار سے زائد طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔ صبح کی شفٹ میں صبح 9 بجے سے 12 بجے تک سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ اور ہوم اکنامکس گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں ایک لاکھ 7ہزارسے زائد طلبہ و طالبات شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک سائنس جنرل گروپ کے امتحانات لیے جائیں گے جس میں 32 ہزار سے زائد امیدوار شرکت کریں گے۔

پروفیسر نسیم میمن نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء کیلئے صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 179 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں 129امتحانی مراکز صبح کی شفٹ میں جبکہ 50شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔ صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 26 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ صبح کی شفٹ میں تمام 26 امتحانی مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ شام کی شفٹ میں یہ تعداد 14ہے۔

چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی پروفیسر نسیم احمد میمن کا اس موقع پرکہنا تھا کہ شفاف امتحانات کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، امتحانات کے پرامن و بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ڈپارٹمنٹ، یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سیکریٹری کالجز ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، کمشنر کراچی، ڈپٹی کمشنرز، ڈائریکٹر جنرل رینجرز، آئی جی پولیس،ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز، کےالیکٹرک کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت کے پیش نظر طلباء کو ٹھنڈے پانی کی فراہمی کیلئے امتحانی مراکز پر انٹربورڈ کی طرف سے واٹر کولرز فراہم کردیے گئے ہیں۔ انٹربورڈ اور ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن کراچی ریجن نے بھی تمام پرنسپلز کو طلباء اور عملے کیلئے امتحانی مراکز پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور مناسب تعداد میں صاف ستھرے واش رومز مہیا کرنے کی بھی ہدایات کی ہیں۔

چیئرمین نے کہا کہ پہلی دفعہ امتحانی مراکز پر فرسٹ ایڈ باکس اور ضروری ادویات کی سہولت بھی موجود ہوگی جبکہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں ایمبولینس بھی فوری طور پر پہنچ جائیں گی۔ محکمہ صحت حکومت سندھ کو بھی امتحانی مراکز کے باہر فرسٹ ایڈ کیمپس لگانے، ٹھنڈے پانی کا انتظام کرنے اور ہر امتحانی مرکز پر ایک ایمبولینس کی فراہمی جبکہ انٹربورڈ میں قائم کنٹرول روم سیل کیلئے ایمبولینس فراہم کرنے کاخط بھیج دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ اور ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ کو خط لکھ کر امتحانی مراکز خصوصاً انتہائی حساس 26 امتحانی مراکز پر رینجرز کی تعیناتی کی درخواست کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کیلئے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مرکزی مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں کسی بھی شکایت کی صورت میں کمشنر سیل میں موبائل نمبر 0300-2992728 اور انٹربورڈ آفس کنٹرول روم سیل کے نمبر 021-99260200 یا 0334-3666104 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

چیئرمین بورڈ نے مزید بتایا کہ نقل کیخلاف معاشرے میں آگاہی کیلئے انٹربورڈ سمیت تمام امتحانی مراکز پر بینرز آویزاں کیے گئے ہیں جس میں طلباء و طالبات اور والدین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ امتحانی مراکز میں موبائل فون، ٹیبلٹس، آئی پیڈ، لیپ ٹاپ اور الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، دوران امتحان کسی طالب علم کے پاس موبائل فون پایا گیا تو اسے نقل کیلئے ناجائز ذرائع استعمال کرنے کے قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا تین سال تک امتحان دینے کیلئے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی، امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی۔

چیئرمین بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے سینئر اساتذہ پر مشتمل 26 ویجی لینس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے امتحانی عمل اور وہاں موجود سہولیات پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گی جبکہ 3ایکسٹرنل سپرنٹنڈنٹس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ بورڈ آفس کی طرف سے امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل اور امتحان ختم ہونے کے بعد جوابی کاپیوں کے سربمہر پیکٹس بورڈ آفس پہنچانے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز جبکہ امتحانی عمل پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے ہر امتحانی مرکز پر ویجی لینس آفیسر بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ امتحان کے آغاز سے قبل پرچہ آؤٹ ہونے کی شکایت سے بچنے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ یہ بات یقینی بنائیں کہ امتحانی مراکز پر پرچہ سوالات کے سربمہر پیکٹس اور لفافے کھولتے وقت سینٹر سپرنٹنڈنٹس (پرنسپل) اور ویجی لینس آفیسر موجود ہوں جبکہ اس موقع پر ان کے دستخط بھی لیے جائیں۔ سینٹر سپرنٹنڈنٹس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ امتحانی پرچوں کا سربمہر پیکٹ کھولتے وقت ویڈیو بنا کر انٹربورڈ کے کنٹرول روم سیل کو بھیجیں گے۔

چیئرمین انٹربورڈ نے بتایا کہ امتحانات میں شفافیت کیلئے پہلی دفعہ کاپیوں میں QR کوڈ کا سیکیورٹی فیچر بھی ڈالا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہر امتحانی مرکز کے پرچے میں اس امتحانی مرکز کا کوڈ ڈالا گیا ہے۔ اب اگر کوئی پرچہ لیک ہوتا ہے تو اس کوڈ کی وجہ سے فوری طور پر پتا چل جائے گا کہ کس امتحانی مرکز سے پرچہ لیک ہوا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انٹربورڈ کراچی کے تصدیق شدہ آفیشل فیس بک پیج اور انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ساتھ ویب سائٹ اور آفیشل اینڈرائڈ ایپ پر بھی معلومات روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کی جارہی ہیں تاکہ طلبہ کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے