وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو آئی ایم ایف کا تجویز کردہ نئے بجٹ کا مسودہ پیش کر دیا ہے جس میں بجٹ کا حجم 18 ہزار ارب روپے تجویز کیا گیا ہے جو سود ادائیگی کیلیے ریکارڈ 9 ہزار 700 ارب روپے مختص کرنے کی وجہ سے اس سال کے مقابلے میں ایک چوتھائی زیادہ ہے۔

سود ادائیگی کی کل رقم، ایف بی آر ٹیکس وصولی اور بجٹ سرپلس اہداف پر عدم اتفاق کی وجہ سے بجٹ کے اعدادو شمار فی الوقت عبوری نوعیت کے ہیں، اخراجات کو متوازن کرنے کی کوششوں کے طور پر وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت کو 8 سے 10 وفاقی وزارتیں بھی ختم کرنا پڑ سکتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق باضابطہ اعلان وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بجٹ تقریر کے دوران متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ایف بی آر کیلیے مجوزہ 12 ہزار 400 ارب روپے ٹیکس وصولی کے ہدف کو مزید بڑھانے کا کہا ہے۔ وزیر اعظم نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کیلیے مجوزہ 1 ہزار ارب روپے کی مختص رقم میں مزید اضافے پر بھی زور دیا۔