یمن: عدن کے جنوب مغرب میں 2 بحری جہازوں پر حملے کی اطلاعات

یمن کے ساحلی شہر عدن کی بندرگاہ کے نزدیک اتوار کے روز ایک میزائل حملہ کیا گیا ہے، یہ 24 گھنٹوں کے دوران بحری جہازوں پر کیا گیا کہ دوسرا حملہ تھا۔

سعودی خبر رساں ادارے العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ان تازہ ترین حملوں کی تاحال کسی گروہ یا تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، البتہ یہ بحیرہ احمر میں جہازوں کو نشانہ بنانے کی حوثی مہم کے ساتھ جڑا ہوا واقعہ نظر آتا ہے۔

برطانوی سیکیورٹی ایجنسی ’یو کے ایم ٹی او‘ کے مطابق میزائل حملے کے اثرات جہاز کے قریب پانی میں واضح طور پر دیکھے گئے لیکن تاحال کسی جہاز کو کسی قسم کے نقصان پہنچنے کی اطلاع نہیں ہے۔

سیکیورٹی فرم ’ایمبری‘ کے مطابق جہازوں پر مسلسل دوسرے دن ہونے والے اس حملے کی وجہ سے جہازوں اور کشتیوں کو خبردار کر دیا گیا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں کہ مزید حملے کا بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔

واضح رہے یہ حملہ محض اس واقعہ کے چند گھنٹے بعد کیا گیا ہے جس میں ایک جہاز پر جنوب مغربی یمنی بندرگاہ حدیدہ کے پاس سے دو میزائل داغے گئے تھے۔ ’یو کے ایم ٹی او‘ کے مطابق ایک میزائل کو راستے میں روک لیا گیا تھا۔

ایرانی حمایت یافتہ حوثی پچھلے کئی ماہ سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

حوثیو کے یہ حملے امریکی قیادت میں بنے اتحاد کے سخت کارروائیوں کے باوجود جاری ہیں۔

واضح رہے کہ جنوری میں یمن کے حوثیوں نے اسرائیل کی معاونت کرنے والے امریکی بحری جہاز پر بحیرہ احمر میں حملہ کیا تھا، حوثیوں کے ترجمان یحییٰ ساری نے بتایا کہ ہم نے اسرائیل کی معاونت کرنے والے امریکی بحری جہاز پر بیلسٹ، ڈرون اور بحری میزائلوں سے حملہ کیا ہے، انہوں نے یہ نہیں بتایا تھا کہ حملے میں جہاز کو کسی قسم کا نقصان پہنچا یا نہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ کارروائی امریکی حملے کا ردعمل ہے جس کے نتیجے میں 10 حوثی مارے گئے تھے۔

جرمنی نے حوثیوں کے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ظاہر کرتے ہیں کہ حوثی واضح طور پر بین الاقوامی تجارتی جہازوں اور خطے میں ہمارے شراکت داروں اور اتحادیوں کے جہازوں پر حملوں میں اضافے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔