پی پی پی، مسلم لیگ(ن) میں شراکت اقتدار کے بجائے ورکنگ ریلیشن کا فارمولا طے

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے حکومت سازی کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور کے ساتھ تعاون کا اعلان کردیا ہے تاہم دونوں جماعتوں کے دومیان اقتدار میں شراکت کے بجائے ورکنگ ریلیشن قائم کرنے کا فارمولا طے پاگیا ہے، جس کے تحت مختلف معاملات پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔

پی پی پی کے سی ای سی اجلاس میں طے پایا ہے کہ پی پی پی مسلم لیگ (ن) سے اقتدار میں شراکت داری کے بجائے ورکنگ ریلیشن شپ فارمولے کے تحت پی پی پی وفاق اور پنجاب میں وزارتیں نہیں لے گی جبکہ پی پی پی وزیراعظم کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرے گی۔

ورکنگ ریلیشن کے تحت صدر مملکت کے الیکشن میں آصف علی زرداری کا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد امیدوارکے ساتھ ہوگا اور مسلم لیگ (ن) اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔

سی ای سی اجلاس میں بلاول بھٹو کے وزیراعظم نہ بننے پر وفاق اور پنجاب میں وزارتیں نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ بااثر شخصیات نے مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ قائم کروا دی ہے اور اس کے مطابق گورنر پنجاب کا عہدہ بھی پی پی پی کے حصے میں آئے گا۔

پی پی پی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے راجا پرویز اشرف یا یوسف رضا گیلانی کو نامزد کیے جانے کا امکان ہے، اسی طرح بلوچستان میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے ساتھ مشترکہ حکومت بنائے گی۔

دونوں جماعتوں کے درمیان بہتر ورکنگ شپ ہونے پر وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد آنے کی صورت میں پیپلزپارٹی مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دے گی، بہتر ورکنگ ریلیشن شپ کے عوض پیپلزپارٹی کے اراکین کو فنڈز بھی جاری ہوں گے اور پنجاب کے انتظامی امور میں حصہ ملے گا۔

فارمولے کے تحت وفاق اور پنجاب میں پیپلزپارٹی کی ترجیحات کو مدنظر رکھاجائے گا۔

پی پی پی رہنما فیصل کنڈی نے بیان میں کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمہوریت کا علم سربلند رکھا ہے اور ملک کو بحران سے نکال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے جمہوریت کی خاطر خون کے نذرانے دیے ہیں، محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے بعد بلاول بھٹو زرداری چاروں صوبوں کی زنجیر ہیں۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری وفاق کی سلامتی کی علامت ہیں، ملک کی سلامتی اور ‘پارلیمنٹ کی بالادستی ہمارا بنیادی اصول ہے’۔