بارش کے بعد ابتر صورتحال، وزیراعلیٰ ڈی آئی جی ٹریفک اور پی ڈی ایم اے کی کارکردگی پر برہم

نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے بارش کے بعد کراچی شہر کی ابتر صورتحال پر اداروں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو خطوط جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

گزشتہ روز کراچی میں محض چند گھنٹوں کی بارش کے بعد شہر کی اکثر شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی تھیں اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جسٹس مقبول باقر نے بارش کے بعد شہر کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہنگامی اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں وزیر اطلاعات احمد شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی پولیس رفعت عالم، کمشنر کراچی سلیم راجپوت، واٹر بورڈ کے سی ای او صلاح الدین نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ نے موسلا دھار بارش کے بعد پیش ہونے والی صورتحال سے مناسب طریقے سے نمٹنے کے لیے تمام شہری اداروں/بلدیاتی اداروں، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ٹریفک پولیس اور واٹر بورڈ کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہر کی تمام بڑی اور چھوٹی شاہراہوں کی صفائی کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کلاؤڈ برسٹ(شدید بارش) کی وجہ سے اہم شاہراہیں ڈوب گئیں، میں نے سی ای او واٹر بورڈ صلاح الدین کے ساتھ مختلف اسٹارم واٹر ڈرینز کا دورہ کیا جو جزوی طور پر پلاسٹک کے شاپرز سے بند تھے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ شاہراہ فیصل خاص طور پر نرسری کا علاقہ، ڈرگ روڈ، اولڈ سٹی ایریاز، آئی آئی چندریگر روڈ پر کچھ بڑے نالے اپنی اصل رفتار سے نہیں بہہ رہے تھے، اس لیے ناصرف ان کو صاف کرایا بلکہ نشیبی علاقوں سے کھڑا پانی نکالنے کے لیے واٹر بورڈ کی مشینری بھی نصب کر دی۔

میئر کراچی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اس وقت شہر کی تمام اہم شاہراہیں صاف ہیں اور ٹریفک رواں دواں ہے البتہ کچھ علاقوں میں پانی کی نکاسی کا کام جاری ہے جبکہ گٹر اور نالیوں کو صاف کرکے نکاسی آب کا نظام بہتر بنایا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بارش کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا کیونکہ ان کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے کے سبب عوام کو نقصان اٹھانا پڑا۔

وزیراعلیٰ نے شاہراہیں کی اہم شاہراہوں کی بندش کے موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک کی عدم موجودگی کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پولیس بروقت ٹریفک کا انتظام کرنے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے انسپکٹر جنرل پولیس رفعت مختار کو ہدایت کی کہ وہ ڈی آئی جی ٹریفک کو خط جاری کریں اور انہیں ان کی طرف سے اظہار ناراضی کا خط ارسال کیا جائے کہ میں خاص طور پر ہفتہ کی شام شہر میں ٹریفک کے انتظام سے خوش نہیں ہوں۔

اجلاس کے دوران اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ پی ڈی ایم اے بروقت کارروائی کرنے میں ناکام رہی، انہوں نے پمپنگ اور دیگر مشینیں بہت تاخیر سے بھیجیں جس کی وجہ سے نشیبی علاقوں سے بروقت پانی نہیں نکالا جا سکا۔

وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کو بلدیاتی اداروں کی مدد کے لیے سڑکوں پر موجود ہونا چاہیے تھا اور اپنے سیکرٹریٹ کو ہدایت کی کہ وہ ڈی جی پی ڈی ایم اے کو برہمی کا خط جاری کرے اور انہیں ہدایت کی کہ بلدیاتی اداروں کو فعال مشینری کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے میئر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ تمام ٹاؤن چیئرمینوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں تاکہ بالخصوص ہفتہ کی شدید بارش جیسی ہنگامی صورتحال جیسے مسائل حل ہوسکیں۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ نے کمشنر آفس میں قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا جہاں کمشنر کراچی سلیم راجپوت نے وزیراعلیٰ کو بارش کے ہنگامی اقدامات اور 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کے بارے میں بریفنگ دی۔