ایس آئی ایف سی نے اسٹریٹیجک کنالز ویژن 2030، ایف بی آر اصلاحات کی منظوری دے دی

اسلام آباد: خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے ملک میں جاری منصوبوں اور سرمایہ کاری کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اسٹریٹیجک کنالز ویژن 2030 اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا نواں اجلاس منعقد ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، نگران وفاقی کابینہ کے ارکان، صوبائی وزرائے اعلی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ایف آئی ایف سی کے اجلاس میں مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے جاری منصوبوں، پالیسی اقدامات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

ایپکس کمیٹی نے ان منصوبوں اور پالیسی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے متعین کردہ اہداف کے حصول میں مثبت کردار کو سراہا اور ملک کی معیشت کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کا مجموعی طور پر جائزہ لیا اور ان کی کامیابی کو خوش آئند قرار دیا۔

ایس آئی ایف سی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور اس کی استعداد کار کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے کے لیے مختلف شعبوں میں اقدامات، افرادی قوت کی ترقی، مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور مقامی تنازعات کے حل کے لیے مؤثر طریقہ کار سے ایک پائیدار نظام وضع کرنے کی بھی تعریف کی۔

اجلاس میں دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات پر پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی طرف سے سرمایہ کاری سے بھرپور استفادے کے لیے ہونے والے اقدامات کی بھی تعریف کی۔

کمیٹی نے اجلاس میں اسٹریٹجک کنالز ویژن 2030 اور ایف بی آر میں اصلاحات کی منظوری دے دی۔

اس موقع پر آرمی چیف نے پاک فوج کی جانب سے ملک میں معاشی استحکام اور لوگوں کی معاشی اور سماجی بہتری کے لیے حکومتی اقدامات کا بھرپور ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس کے اختتام پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل، تمام وزارتوں، اداروں اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے معاشی اہداف کے حصول میں نگران حکومت کی معاونت اور مستقبل کے لیے ایک عمدہ مثال قائم کرنے میں کردار کی تعریف کی۔

انوارالحق کاکڑ نے آئندہ منتخب ہونے والی حکومت کو ملک کے وسیع تر مفاد میں معاشی پالیسیوں کے تسلسل اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی قائم کردہ معاشی اقدمات کی رفتار سے مستفید ہونے کی تاکید کی۔