Pak Iran

ایرانی جارحیت کی وجہ سے دورہ مختصر کرکے وطن پہنچا ہوں، گورنر سندھ

کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایرانی جارحیت سے آگاہ ہوتے ہی 4 روزہ دورہ مختصر کرکے واپس آیا جو احتجاج کی علامت ہے۔

ایران سے وطن واپسی پر کراچی ائیرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہے، جب بھی ایران پاکستان کے درمیان تجارت کی بات ہوتی ہے تو ایسے واقعات رونما ہوجاتے ہیں۔

گورنر سندھ نے بتایا کہ ایرانی جارحیت کے بعد پاکستان نے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، میرے ہمراہ جانے والے ایرانی سفیر واپس نہیں آئے البتہ ایرانی قونصل جنرل ہمراہ آئے ہیں، ایسے بیان جاری نہ ہوں کہ جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھے۔

’’ایران میں موجود تمام تاجر اور زائرین کی مرحلہ وار واپسی شروع ہوجائے گی‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ دفتر خارجہ معاملات دیکھ رہا ہے، میرے ہمراہ 50 پاکستانی تاجر بھی مشہد گئے ہیں انکی فیملیز کو کہوں گا کہ وہ فکرمند نہ ہوں، ایران میں موجود تمام تاجر اور زائرین کی مرحلہ وار واپسی شروع ہوجائے گی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے اور ہمیں دشمنوں کی نشاندہی کرنا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی تاجروں کی خواہش پر ایرانی سفیر قونصل جنرل کے ہمراہ نجی طیارے میں ایران گیا تھا تاکہ باہمی تجارت میں اضافہ ہوسکے۔

’’ایرانی جارحیت کے بعد فلائٹس کا مسلہ بنا ہوا ہے‘‘

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ دورے میں گورنر مشہد، اسٹیٹ بینک ایران کے گورنر، ایرانی چیمبر آف کامرس کے نمائندوں اور تاجروں سے ناصرف ملاقاتیں ہوئیں بلکہ بی ٹو بی معاہدے بھی طے پائے، ایرانی جارحیت کے بعد فلائٹس کا مسلہ بنا ہوا ہے لیکن پاکستانی تاجروں کی فیملیز کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کل سے انکی آمد کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔