مسلم لیگ (ن) اپنے سیاسی مخالفین کو پچ سے آؤٹ رکھنا چاہتی ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پرانے سیاستدان آج بھی نفرت کی سیاست کر رہے ہیں، مسلم لیگ ن اپنے سیاسی مخالفین کو پچ سے آؤٹ رکھنا چاہتی ہے۔

قمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب ہمیں الیکشن نزدیک نظر آرہے ہیں، ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ الیکشن ملتوی کیے جائیں، چیف جسٹس نے کہا ہے کہ 8 فروری کی تاریخ پتھر پر لکیر ہے۔ جو اس غلط فہمی میں تھے کہ الیکشن ملتوی ہوں گے انہیں نقصان ہوا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ پنجاب میں پی ٹی آئی سے ہونے والے معاملے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے، ن لیگ پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی کے کچھ امیدواروں کو تیر کے نشان سے محروم رکھا گیا ہے، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، لاہور سے بعض امیدواروں کو تیر کا نشان نہیں دیا، ن لیگ کے دباؤ میں آکر آر اوز نے پی پی کے بعض امیدواروں کو دیگر نشان دیے ہیں، پیپلز پارٹی ن لیگ کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی اور اسے ناکام بنائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی سیاست جمہوری نہیں رہی، ن لیگ کی وہی پرانی سیاست ہے جس کا سب کو علم ہے، ہم الیکشن کمیشن سے رجوع کر رہے ہیں، عدالت بھی جائیں گے، ایسی کوئی قوت نہیں جو الیکشن میں تاخیر کرنا چاہے، جنہوں نے الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کی انہیں نقصان ہوگا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، 10 نکاتی معاشی معاہدہ منشور کے ساتھ پیش کر رہے ہیں، سیاسی منشور پر مخالفین ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کا سب سے بڑا مسئلہ سیلاب متاثرین کے مسائل ہیں، پوری دنیا اور وفاق سے اپیل کرکے مالی وسائل کا بندوبست کیا تھا، الیکشن کمیشن اور سب نے یقین دہانی کروائی تھی اس کام میں رکاوٹ نہیں ہوگی، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے گھر بنانے کا منصوبہ سست روی کا شکار ہے، خواتین کو گھر کے مالکانہ حقوق کا کام تقریباً بند ہو چکا ہے۔

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ 18جنوری کو دادو، نوشہرو فیروز میں جلسہ کریں گے، اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہے ،آئیں اور ہمارا ساتھ دیں۔