روس-یوکرین کے درمیان اہم پیش رفت، سیکڑوں جنگی قیدیوں کا تبادلہ

ماسکو/ کیف: روس اور یوکرین نے طویل عرصے بعد معاہدے کے تحت ایک دوسرے کے گرفتار سیکڑوں فوجیوں کو رہا کردیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کے حکام نے بتایا کہ مہینوں بعد دونوں ممالک کے درمیان گرفتار سیکڑوں فوجیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔

روس کی وزارت دفاع اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ ان کے 200 فوجی واپس آگئے ہیں۔

زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر جاری بیان میں کہا کہ ہمارے 200 سے زائد فوجی اور شہری روسی قید سے واپس آگئے ہیں اور انھوں نے فوجی وردی میں ملبوس جشن مناتے متعدد افراد کی ویڈیو بھی جاری کی۔

یوکرین کے انسانی حقوق کے عہدیدار دیمیترو لوبنیٹس نے کہا کہ یوکرین کے 224 فوجی اور 6 شہری مجموعی طور پر 230 افراد کو رہا کردیا گیا ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان گرفتار افراد کے تبادلوں کا 49 واں دور ہے۔

دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں مشکل مذاکرات کے بعد طے پانے والے معاہدے کے تحت اس کے 248 فوجی واپس آگئے ہیں۔

خیال رہے کہ 2022 میں روس اور یوکرین کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی مرتبہ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات ہوئے تھے لیکن گزشتہ برس کے آخری 6 ماہ کے دوران مذاکرات معطل ہوگئے تھے۔