Bahria Town Karachi

460 ارب ادائیگی کیس،بحریہ ٹاؤن نے معاہدہ ختم ، عدالتی فیصلہ واپس لینے کی استدعا کردی

بحریہ ٹاؤن 460 ارب ادائیگی کے معامدے سے متعلق کیس میں وکلا کے دلائل مکمل ہوگئے، جبکہ بحریہ ٹاؤن کے وکیل کی معاہدہ ختم کرنےاور عدالتی فیصلہ واپس لینے کی استدعا کر دی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے چار سو ساٹھ ارب روپے کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ بحریہ ٹاؤن 460 ارب ادائیگی کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا ۔ وکیل نے معاہدہ ختم کرنےاور عدالت عظمیٰ سے اپنا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کر دی۔

دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور بحریہ ٹاؤن کے وکیل سلمان اسلم بٹ کے درمیان کئی بار تلخ کلامی اور تکرار ہوئی ۔عدالت نے برطانیہ سےآئے ایک سو نوے ملین پاؤنڈز کےحوالےسے ایک شہری کی جانب سےدائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی ۔

عدالت نے قرار دیا کہ نیب اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اس پر اثرانداز ہونا نہیں چاہتے ۔جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے ملک میں کسی بھی قانون پرعمل نہیں کیاجاتا،بڑےآدمی کاگھرریگولرائزہوجاتاہے،عام آدمی کی جھونپڑی گرادی جاتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی ڈویلپرپلاٹ کی الاٹمنٹ 200افرادکودےکرنکل جائےتوکیا تحفظ ہے؟،بیرسٹرصلاح الدین نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن الاٹمنٹ کاغذکاٹکڑادیتا ہےجس کا ریکارڈبھی بحریہ کے پاس ہی ہوتا ہے۔

تاہم اس اہم کیس میں وکلا کےدلائل مکمل ہوگئے اورججزمشاورت کیلئےچیمبرمیں چلےگئے۔