سندھ، پنجاب، کے پی میں گندم اجرائی قیمت تقریباً یکساں، بین الاصوبائی اسمگلنگ کا راستہ بند

لاہور: ملکی تاریخ میں طویل عرصہ بعد سندھ، پنجاب اور پختونخوا میں سرکاری گندم کی تقریباً یکساں قیمت مقرر ہونے سے پنجاب سے سرکاری گندم آٹا کی بین الصوبائی اسمگلنگ کا راستہ بند ہو گیا۔

سندھ اور پختونخوا نے نگران پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی اجرائی قیمت سے اتفاق کرتے ہوئے اپنے صوبے میں سرکاری گندم کی اجرائی قیمت 4600 روپے مقرر کردی۔

وفاقی حکومت، عسکری قیادت اور عالمی مالیاتی اداروں نے نگران پنجاب حکومت کی گندم پالیسیوں کو درست قرار دیدیا جبکہ مستقبل میں مستحق افراد کو بے نظیر انکم سپورٹ اور احساس پروگرام کے ذریعے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے منصوبے کو جلد از جلد شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسموگ لاک ڈاؤن کے سبب فلورملز کو سرکاری گندم کا باقاعدہ اجراء 13 نومبر سے شروع کیا جائیگا، فلورملز کیلیے سرکاری گندم خریدنے کیلیے کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ، فلورملز اپنی انسٹالڈ گرائنڈنگ کیپسٹی کے مطابق حسب ضرورت گندم خریدنے کی مجاز ہوں گی۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق ماضی میں پنجاب میں سرکاری گندم اور آٹے کی قیمت دیگر صوبوں کے مقابلے بہت کم ہوتی تھی جس کی وجہ سے اسمگلرز کیلیے پرافٹ مارجن بہت زیادہ ہوتا تھا۔

تمام محکموں کو رشوت دینے کے بعد بھی اسمگلرز ایک دن میں لاکھوں روپے کما لیتے تھے لیکن اب سندھ اور خیبر پختونخوا کی قیمت پنجاب سے ایک سو روپے کم ہو گئی جس کے بعد پنجاب سے گندم آٹا اسمگلنگ خسارے کا سبب ہوگی کیونکہ سمگلنگ کرنے کی اپنی ایک لاگت ہوتی ہے۔

علاوہ ازیں اسموگ لاک ڈاؤن کے سبب پنجاب بھر میں آج سے سرکاری گندم کا اجراء شروع کرنا ممکن نہیں۔