الیکشن کمیشن نے صدر سے مشاورت کے بعد 8 فروری کو عام انتخابات کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے صدر عارف علوی سے مشاورت کے بعد 8 فروری کو عام انتخابات کا اعلان کردیا۔

سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن نے 11 فروری کو انتخابات کی تجویز دی تھی جس پر چیف جسٹس نے صدر مملکت سے آج ہی مشاورت کا حکم دیا تھا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے درمیان ملک میں عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے ہوگیا۔

ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات جمعرات 8 فروری 2024 کو کروانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے صدر مملکت سے ایوان صدر میں ملاقات کی، ملاقات میں الیکشن کمیشن کے 4 ارکان بھی شریک تھے۔

چیف الیکشن کمشنر کی صدر مملکت سے ملاقات کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران ملک میں آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے الیکشن کی تاریخ سے متعلق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا تھا۔

الیکشن کمشنر کی جانب سے صدر کو لکھے گئے خط میں 11 فروری کو الیکشن کروانے کی تجویز دی گئی تھی، خط میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے 11فروری کو عام انتخابات کی تاریخ تجویز کرتے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کی صدر مملکت سے ملاقات

اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 فروری کو انتخابات کروانے کی تجویز دی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے11 فروری کو انتخابات کے لیے موزوں قرار دیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے 28 جنوری، 4 فروری اور 11 فروری کی تاریخوں پر رائے دی تھی۔

عام انتخابات کے لیے صدر مملکت کے سامنے تین تاریخیں رکھی گئی ہیں، ذرائع

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے صدر مملکت عارف علوی کو عدالتی حکم سے آگاہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 90 روز میں الیکشن کروانے کے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ جو تاریخ دی جائے گی اس پر عمل کرنا ہوگا، سپریم کورٹ صرف انتخابات چاہتی ہے کسی اور بحث میں نہیں پڑنا چاہتے، انتخابات کی تاریخ دینے کے بعد کسی درخواست کو نہیں سنا جائے گا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت امید کرتی ہے کہ صدر سے ملاقات کے بعد تمام معاملات حل ہو جائیں گے، صدر مملکت سے ملاقات کے بعد کل سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ صدر سمیت جو ملاقات میں موجود ہوگا ان کے دستخط لیے جائیں۔

سپریم کورٹ نے عام انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ سے متعلق کل ہی عدالت کو بتایا جائے۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کو صدر مملکت سے الیکشن کمیشن کے رابطے کا انتظام کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن صدر کے پاس ضرور جائے اور دروازے پر دستک دے، عدالت توقع کرتی ہے الیکشن کمیشن اور صدر تاریخ مقرر کر کے کل عدالت کو بتائیں گے اور انتخابات کی جو بھی تاریخ طے کی جائے اس پر سب کے دستخط ہوں۔