Court Order

فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دینے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے یہ معاملہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل کو بھیج دیا۔

مختلف کمپنیوں کی جانب سے بجلی کے بلوں میں شامل فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیرقانونی قرار دلانے کے لیے کمپنیوں نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم لاہور ہائی کورٹ نے اسے جائز قرار دیتے ہوئے کمپنیوں کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔

کمپنیوں نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کیں جہاں آج سپریم کورٹ نے مختلف سماعتوں کے بعد لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فیول ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ نیپرا کے اپیلیٹ ٹریبونل میں ارسال کردیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ آئینی و قانونی طور پر قابل عمل نہیں، نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل میں صارف کمپنیاں 15 دن میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف اپیلیں دائر کریں اور نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل 10 دن میں اپیلیں مقرر کرے۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں مزید کہا کہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل جلد از جلد قانونی میعاد کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرے۔