حماس نے لبنان سے بھی اسرائیل پر راکٹ برسا دیئے

اسرائیل نے فلسطین میں شمالی غزہ کے شہریوں کو ایک بار پھر علاقے سے انخلاء اور جنوبی علاقے کی طرف منتقل ہونے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ حماس نے لبان سے بھی اسرائیل پر 10 راکٹ داغ دیئے۔ غزہ پر بمباری میں شہداء کی تعداد 2ہزار 670 تک پہنچ گئی، تقریباً 10 ہزار افراد زخمی ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے 13 اکتوبر کو پہلی بار غزہ کے شہریوں کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا کہ وہ وادی کے جنوب میں واقع علاقے میں منتقل ہو جائیں کیونکہ فوج زمینی کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطینی صدر محمود عباس کو فون کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا فلسطینیوں کو امداد کی فراہمی کیلئے کوششیں کررہا ہے، خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر امداد کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جو مشرقی وسطیٰ کے دورے پر ہیں، انہوں نے قاہرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے، اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے ایک اور بحری بیڑہ اسرائیل کی مدد کیلئے روانہ کردیا۔

تازہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1400 ہوگئی۔

دوسری جانب حماس نے لبنان سے بھی اسرائیل پر 20 راکٹ برسا دیئے۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ راکٹ لبنان کے جنوبی حصوں سے فائر کئے گئے۔

امریکی صدر نے ڈیوڈ سیٹرفیلڈ کو نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ مقرر کردیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ڈیوڈ سیٹر فیلڈ کو نمائندہ خصوصی برائے انسانی مسائل مقرر کیا گیا ہے، وہ غزہ میں انسانی بحران کیلئے امریکا کی نمائندگی کریں گے۔

اموات

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 2 ہزار 670 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 700 سے زائد بچے بھی شامل ہیں جبکہ تقریباً 10 ہزار افراد زخمی ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے ( ویسٹ بینک ) میں اسرائیلی فائرنگ سے 50 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کی رپورٹ کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 400 سے زائد فلسطینی شہید اور 1500 زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم، ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی اسرائیل نے بمباری کا آغاز کر دیا تھا جس کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے متعدد شہری شہید اور زخمی ہوگئے ۔

یہ بھی پڑھیں۔اسرائیل کی حمایت نہ کرنے پر امریکی چینل سے 3 مسلمان اینکرز معطل

اسرائیل کی طرف سے فلسطینی شہر خان یونس کی طرف جانے والے فلسطینیوں کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے الاقصیٰ شہید اسپتال پر دوبارہ حملہ کردیا، زخمیوں کی عیادت کیلئے آنے والے کئی بے گناہ شہید ہوگئے، غزہ اسلامک یونیورسٹی کے پروفیسر کا پورا خاندان بھی شہداء میں شامل ہے۔

فلسطین کی نوے سالہ دادی اماں کہتی ہیں کہ زندگی میں کئی بار ہجرت کی، اپنا وطن چھوڑا لیکن اب نہیں، مریں گے تو یہیں مریں گے، غزہ نہیں چھوڑیں گے۔

اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ گزین فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہاں پانی ہے نہ بجلی، خوراک بھی برائے نام ہی ملتی ہے، وہ پتھر کے زمانے میں جی رہے ہیں۔

آئی ڈی ایف ترجمان

اتوار کی صبح اسرائیل ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) کے ترجمان نے شمالی غزہ میں مقیم فلسطینیوں کے لئے نئے احکامات جاری کئے اور انہیں ایک بار پھر سے جنوبی علاقے کی طرف منتقل ہونے کا الٹی میٹم دیا۔

ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ’’ شمالی غزہ کے مکین ہماری وارننگ سنیں اور جنوب کی طرف جائیں ‘‘۔

آئی ڈی ایف کے مطابق شمالی غزہ میں اہم فوجی کارروائی کا آغاز ہوگا جس کے پیش نظر شہریوں کو وہاں سے نکلنے کیلئے کہا گیا ہے جبکہ ترجمان نے اس بات کی تردید کی کہ ہفتے کے روز نقل مکانی کرنے والے شہریوں کو اسرائیل نے حملے کا نشانہ بنایا۔

فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً 70 فیصد لوگ صحت کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی UNRWA کی جانب سے اپنے مراکز خالی کرنے کے بعد محصور غزہ کی پٹی کے 70 فیصد رہائشی اب صحت کی سہولیات سے محروم ہیں۔

اسرائیل

فلطسینی مزاحمتی تحریک حماس کے حملوں میں اب تک اسرائیل کے ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد ایک ہزار 300 کے قریب ہے جبکہ 3 ہزار 400 سے زائد زخمی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ حماس نے 126 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے جبکہ صہیونی فوج کے 279 فوجی اب تک مارے جا چکے ہیں۔