شنگھائی الیکٹرک کی ایک بار پھر کے الیکٹرک کو خریدنے کی پیشکش

کراچی: شنگھائی الیکٹرک نے ایک بار پھر کے الیکٹرک کو خریدنے کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواست دے دی، کے الیکٹرک کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر الجموعیہ گروپ نے ادارے کو دو ارب ڈالر تک میں فروخت کرنے کا عندیہ دے دیا۔

یہ بات سعودی گروپ الجموعیہ کے انویسٹمنٹ ایڈوائزر شان عباس اشعری نے میڈیا بریفنگ میں کہی۔ انہوں ںے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک نے ایک ارب 77 کروڑ ڈالر کی پیشکش کی تھی تاہم طویل عرصہ گزرنے کے بعد اب دوبارہ پیشکش کی ہے اس لیے ڈیل دوبارہ ہوگی ہماری خواہش تو ہوگی کہ یہ پیشکش 2 ارب ڈالر تک جائے۔

انہوں ںے کہا کہ اگر شنگھائی الیکٹرک کی ڈیل ہوجاتی ہے تو کراچی کے شہریوں کو اس سے بہت فائدہ ہوگا، اس وقت کراچی کی ڈیمانڈ 5 ہزار میگاواٹ ہونی چاہیے تھی، اگر تمام صنعتیں کے الیکٹرک پر منتقل ہوجائیں تو یہ ڈیمانڈ تیزی سے بڑھے گی۔

عباس اشعری نے گزشتہ چند ماہ سے جاری کے الیکٹرک ملکیتی تنازع کے تناظر میں بتایا کہ اس وقت سعودی اور کویتی گروپ کے الیکٹرک کے سب سے بڑے شیئر ہولڈرز ہیں، الجومعیہ اور NIG کے KES پاور میں 47 فیصد شیئرز ہیں جو کے الیکٹرک میں 30 فیصد بنتے ہیں جبکہ دعوے کرنے والے ایشیاء پاک کے پاس شاید 5 فیصد شئیرز کے لگ بھگ بنتے ہیں، آئی جی سی ایف میں موجودہ سرمایہ کاروں کی تعداد 80 سے زیادہ ہے جبکہ مشرق بینک بھی کہہ چکا ہے کے ان کی 30 فیصد شیئر ہولڈنگ IGCF میں برقرار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایشیاء پاک کے شئیرز کی تعداد کے تناسب سے کے الیکٹرک بورڈ میں ان کا ایک ممبر بنتا ہے جو ہم دینے کے لیے تیار ہیں، اگر کوئی پاکستانی سرمایہ کار قانونی طریقے سے ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہے تو ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔

شان اشعری نے کہا کہ سعودی اور دیگر خلیجی ممالک کے لیے پاکستان سرمایہ کاری کرنے کے لیے بہترین جگہ ہے، یورپ میں آبادی تیزی سے کم ہونے کی وجہ سے وہ ریٹرن نہیں ہے جو پاکستان میں ہے تاہم پاکستان میں سعودی اور کویتی گروپ کے سرمایہ کاروں کے ساتھ جو کے الیکٹرک میں ہوا اس کے بعد ان ممالک کے نجی شعبے کے سرمایہ کار بہت پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے اپنا منافع باہر بھیجنا بہت مشکل ہوگیا ہے تاہم ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد امید کی کرن دکھائی دے رہی ہے، ون ونڈو آپریشن اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت دینے کے حوالے سے ایس آئی ایف سی کے اعلانات اطمینان بخش ہیں۔

شان اشعری کا کہنا تھا کہ ان کی ایس آئی ایف سی کے حکام سے جلد ملاقات ہوگی، ایس آئی ایف سی کے گزشتہ اجلاس میں الجومعیہ کا معاملہ اٹھایا گیا تھا لیکن ابھی تک صرف باتیں ہوئی ہیں کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، اس وقت میں کے الیکٹرک کا بورڈ مکمل طور پر فعال ہے جس کی بورڈ میٹنگز ہورہی ہیں اور کراچی میں بھرپور سرمایہ کاری کے حوالے سے پلان نیپرا کو جمع بھی کراچکے ہیں۔