لاپتا صحافی عمران ریاض چار ماہ بعد گھر پہنچ گئے

سیالکوٹ: 9 مئی حملوں کے بعد دوران حراست لاپتا کیے جانے والے صحافی عمران ریاض خان چار ماہ بعد گھر پہنچ گئے، انہیں سیالکوٹ سے ایف آئی اے نے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا تھا۔

ڈسٹرکٹ پولیس نے اپنے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پیج پر عمران ریاض خان کی بازیابی اور گھر منتقلی کے بارے میں پوسٹ آویزاں کردی۔

عمران ریاض خان کو 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

عمران ریاض خان سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے مسقط جارہے تھے کہ ایف آئی اے حکام نے گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیاتھا۔ گرفتاری کے بعد عمران ریاض خان کو آخری بار تھانہ کینٹ اور پھر سیالکوٹ جیل لے جایا گیا تھا۔

عمران ریاض خان کے والد نے لاہور ہائی کورٹ درخواست دی کہ ان کے بیٹے کو اغوا کیا گیا ھے، 16 مئی کو والد ریاض خان کی مدعیت میں تھانہ سول لائن میں عمران ریاض خان کے اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کی تعزیرات کی دفعہ 365 کے تحت نامعلوم افراد اور پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کی گئی۔

20 ستمبر کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر علی بھٹی نے عمران ریاض خان کے والد کی درخواست پر سماعت کی، لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو 26 ستمبر تک آخری مہلت دی تھی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 5 ماہ گزر گئے اور عدالت کا پیمانہ لبریز ھوچکا ھے جب کہ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبائی انٹیلی جنس چیف لاہور نہیں ہیں، دوبارہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جمعہ کے روز ہوگا۔ آئی جی پنجاب نے 15 روز میں خوشخبری سنانے کی نوید دی تھی۔