گھریلو ملازمہ پر ’تشدد‘ میں ملوث جج اور بیوی روپوش ہوگئے، پولیس کا دعویٰ

پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر پیچ پر دعویٰ کیا کہ خاتون ملزمہ کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد میں ملوث جج اور ان کی اہلیہ روپوش ہوگئے ہیں جس کی وجہ کیس کی تحقیقات میں تعطل پیدا ہوگیا ہے۔

پولیس افسران کے مطابق پولیس ٹیموں نے اسلام آباد اور لاہور میں جج کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے تاہم دونوں گھروں پر تالے لگے ہوئے ملے۔

افسران کے مطابق پولیس کے اعلیٰ حکام نے تاحال یہ فیصلہ نہیں کیا کہ اس کیس کی تفتیش پولیس اسٹیشن کی سطح پر کی جائے یا اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021 کے تحت اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ذریعے کرائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) نے تاحال کیس کی تفصیلات اور زونل پولیس کو دستیاب دستاویزات تفتیشی ونگ کے ساتھ شیئر نہیں کیں، اس لیے تفتیش میں تاخیر کا سامنا ہے۔