آن لائن لون ایپس معاملہ، 9 ملزمان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ

آن لائن لون ایپس معاملے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سیل نے گرفتار 9 ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا۔

راولپنڈی میں گرفتار ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ مجتبیٰ الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

قرض دینے والی آن لائن ایپس سے ادھار لینے والے شہری کی خودکشی کے معاملے میں عدالت نے 9 ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

ملزمان میں 2 کال سینٹر کے نمائندے، 3 ٹیم لیڈر، 2 کوالٹی ٹیم لیڈر اور 2 آپریشنل منیجر شامل ہیں، عدالت نے ملزمان کے وکیل کی جانب سے بری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

ملزمان میں معاذ طالب، کاشان بشیر، عبداللّٰہ وحید، محمد بلال، حسنین صداقت، محمد احمر، افتخار احمد، افتخار رضا ، حاذق عباسی شامل ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے تفتیشی افسر نے عدالت کے روبرو ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان عوام کو بلیک میل کرتے، بلیک میلنگ اور دھمکیوں سے محمد مسعود نےخودکشی کی۔

عدالت کو مزید بتایا گیا کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری، کردار اور موبائل فونز کی برآمدگی کرنا باقی ہے، متوفی محمد مسعود کو جو دھمکیاں دی گئیں ان کا سراغ بھی لگانا ہے۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے انکوائری نہیں کی، سوشل میڈیا پر خبر چلنے پر مقدمہ درج کیا، ملزمان نے حلال طریقے سے قرضہ دیا، جو واپس مانگنا ان کا حق ہے۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابتدائی طور پر ملزمان کو بری نہیں کیا جاسکتا، ایک شخص کی جان گئی ہے، ایف آئی اے سچائی کا پتا لگائے گی۔

یاد رہے کہ شہری کی خودکشی کے معاملے میں 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج ہے، 9 ملزمان گرفتار کیے ہیں، ایف آئی اے کے مطابق لوگ اس معاملے میں آن لائن یا دفتر آکر شکایت کراسکتے ہیں۔

ایس ای سی پی کے مطابق غیر قانونی کمپنیوں کی ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے والے جعلسازوں کو کانٹیکٹ لسٹ اور پکچر گیلری تک رسائی دیتے ہیں، جس پر بلیک میلنگ کا دھندا چلتا ہے۔