کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 6 بہنوں کااکلوتا بھائی جاں بحق

کراچی: قائد آبادکےعلاقےنیومظفرآباد کالونی میں لوٹ مارکی واردات کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا نوجوان2 بچوں کا باپ ،6 بہنوں کااکلوتا بھائی اوربوڑھے والد کا واحد سہارا تھا۔

مقتول نوجوان کے کزن کا کہنا تھا کہ قتل میں ملوث ملزمان نے ایک ہی وقت میں سات وارداتیں کی ہیں لیکن انہیں پکڑنے والا کوئی نہیں تھا ، پولیس نے اگر 72 گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار نہ کیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔۔

اتوارکی شب قائد آباد تھانےکےعلاقےنیومظفرآباد کالونی میں لوٹ مارکی واردات کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہوکردم توڑجانے والا 26 سالہ نوجوان احسان اللہ ولد فضل وہاب 2 بچوں کا باپ اور6 بہنوں کا اکلوتا بھائی اوربوڑھے والد کا واحد سہارا تھا ،

مقتول نوجوان کے والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی چار سال قبل شادی ہوئی تھی اوربیٹا 12 جماعتیں اور قرآن پاک پڑھا ہوا تھا اور گودام چورنگی کے قریب گارمنٹس فیکٹری میں آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا تھا

انھوں نے بتایا کہ اتوارکی شب بیٹا بھانجے کی شادی کی تقریب میں شرکت کر کے گھر آنے کے بعد اپنے بچے کے ہمراہ گھر کے باہر بیٹھا ہوا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل سوار2 مسلح ملزمان آئے جنہیں دیکھ کران کا بیٹا گلی میں بھاگا توملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ان کا بیٹا شدید زخمی ہوگیا جسے فوری اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑگیا۔

والد نے بتایا کہ جب واقعہ ہوا تو میں نیوکراچی میں میت میں شرکت کے بعد گھر پہنچا تھا ،مسلح ملزمان نے بھانجے سے توموبائل فون چھین لیااوربیٹا اٹھ کربھاگا تومسلح ملزمان نے عقب سے فائرنگ کردی۔

انہوں نے کہا کہ مقتول نوجوان کے والد نےاعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزمان کو فل الفورگرفتار کیا جائے ان کا بیٹا تواس دنیا سے چلا گیا دوسروں کے بچے محفوظ رہ سکیں۔

مقتول نوجوان کے چچا کے بتایا کہ ان کا بھتیجا انتہائی شریف اورملنسار تھا اس کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھا ، صرف والد کی خدمت، بہنوں اوراپنے بچوں کی دیکھ بھال میں مصروف رہتا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ بھتیجا کرکٹ کھیلنے کا بہت زیادہ شوقین تھا،مقتول نوجوان کے کزن قاسم نے بتایا کہ مقتول کزن کے قتل میں ملوث ملزمان روڈ نمبرایک سے روٹ نمبر سات تک وارداتیں کرتے رہے۔

انھوں نے کہا کہ مسلح ملزمان نے تقریبا سات وارداتیں کیں لیکن انہیں کوئی روکنے والا نہیں تھا ، واقعے کے بعد اہلخانہ اور اہل محلہ نے اسپتال چورنگی پر احتجاج کیا جہاں پولیس افسران نے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان سے 72 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جو پولیس افسران کو دے دیا گیا ہے اگر 72 گھنٹوں میں ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو دوبارہ شدید احتجاج کیا جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ علاقے میں اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی عروج پرہے لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہےدری اثناء مقتول نوجوان کی نماز جنازہ نیومظفرآباد کالونی میں واقع رحمانیہ مسجد میں ادا کی گئی اورمقتول کو مسجد سے متصل قبرستان میں ہی آہوں اورسسکیوں پرسپرد خاک کردیا گیا ۔۔