PTI

آئی ایم ایف کے نمائندہ وفد کی چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات

اسلام آباد: آئی ایم ایف کے وفد کا ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے اور آج زمان پارک میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔

اس حوالے سے آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایستر پیریز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ ایستر پیریز کا کہنا تھا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے نمائندوں سے ملاقاتوں کا مقصد قرض پروگرام کی پالیسیوں پرعمل کی یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔

نمائندہ آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ انتخابات سے قبل پروگرام کے مقاصد کے حصول کیلئے حمایت حاصل کررہے ہیں، آئی ایم ایف کاا یگزیکٹو بورڈ نئے اسٹینڈبائی ارینجمنٹ معاہدے پرغور کرے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان تین ارب ڈالر کا اسٹاف لیول کا اسٹینڈ بائی معاہدہ طے پا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے ابھی اس معاہدے کی منظوری ہونی ہے.

اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ تحریک انصاف سے چند روز پہلے آئی ایم ایف کی ٹیم نے رابطہ کیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کا اسٹینڈ بائی معاہدے کا مسودہ اگلے ہفتے آئی ایم کے بورڈ کے سامنے واشنگنٹن میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، اس سلسلے میں تحریک انصاف سے معاہدے کی حمایت کے لیے درخواست کی گئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے آئی ایم ایف وفد کی زمان پارک آمد اور حماد اظہر کے ٹویٹ پر ردعمل میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور اسے توڑا اب آئی ایم ایف سے ملاقات کا جشن صرف آپ جیسے سازشی جھوٹے اور بے شرم جشن منا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم کی ٹیم سب سیاسی جماعتوں سے مل رہی ہے اور کل پیپلز پارٹی سے مل چکی ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان تحریک ِ انصاف سے خاص طور پر اس لیے مل رہی کہ اب دوبارہ معیشت کے ساتھ کوئی کھیل نہ کھیلیں، کوئی سازش نہ کرنا اور کوئی خط نہ لکھنا، ٹیم اس لیے مل رہی ہے کہ کوئی سازش کرکے اب ملک کو ڈیفالٹ کی طرف نہ دھکیلنا۔

بلال اظہر کیانی نے کہا کہ عمران خان اور ا س کی نالائق ٹیم آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی سازش نہ کرے، آئی ایم ایف وفد صرف آپ سے ہی نہیں بلکہ پاکستان کی تمام جماعتوں سے مل رہا ہے، عمران خان کو آئی ایم ایف وفد کو بتانا چاہیے کہ خود معاہدہ کرکے اس کی خلاف ورزی کیوں کی تھی اور جان بوجھ کر ملک کو ڈیفالٹ کی طرف کیوں دھکیلا تھا؟

انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی شرارت نہ کرنا، یہ ملک کے خلاف آپ کی ایک اور سازش ہوگی، بڑی مشکل سے پاکستان میں معاشی استحکام واپس آرہا ہے، معاشی بحالی کی امید پھر پیدا ہوئی ہے ملک کو معاشی طورپر مضبوط ہونے دو، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت میں کمی لانے دو۔