ٹرانسپورٹرز کی من مانیاں، آبائی علاقے جانیوالے مسافروں سے من مانے کرائے وصول

کراچی: حکومت سندھ کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ حسب معمول اس سال بھی عید کے موقع پر ٹرانسپورٹروں کو زیادہ کرایے وصول کرنے سے روکنے میں ناکام رہا۔

کراچی سے صوبے کے مختلف شہروں اور ملک کے دیگر صوبوں کی طرف عید منانے کے لیے جانے والے مسافروں نے اس سال بھی اضافی کرائے ادا کیے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ خاص طور پر صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے اضافی کرائے وصول کرنے پر کئی بسوں کے عملے سے جرمانہ وصول کیا اور اشتہارات کے ذریعے عوام کو متعلقہ افسران کے موبائل نمبرز سے آگاہ کیا تاکہ لوگ اضافی کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹروں کے خلاف شکایات درج کریں۔

ان تمام اقدامات کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے مسافروں سے من مانے کرایے وصول کیے، بعض جگہوں پر مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان جھگڑے بھی ہوئے، لیکن لوگوں نے مجبور ہوکر اضافی کرایے ادا کیے، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کرایہ وصول کرنے کی شکایات لاڑکانہ جانے والے مسافروں نے کیں، جن کے مطابق کراچی سے لاڑکانہ جانے والی بسوں میں ان سے دگنا کرایہ وصول کیا گیا۔

تعلقہ باکرانی کے شہر گیریلو سے تعلق رکھنے والے اعظم زہرانی سمیت ضلع لاڑکانہ کے مختلف شہریوں نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ ان سے کراچی سے لاڑکانہ تک 2500 روپے کرایہ وصول کیا گیا جبکہ عام حالات میں فی مسافر 1200 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

عید سے دو دن قبل یعنی 27 جون کو کراچی سے لاڑکانہ سفر کرنے والے باقر علی جتوئی کے مطابق ان سے 3000 روپے وصول کیے ، کراچی سے سانگھڑ جانے والے شہری علی کیریو کے مطابق انھوں نے کراچی سے سانگھڑ تک 1300 روپے ادا کیے،عام حالات میں سانگھڑ تک 900 روپے لیے جاتے ہیں۔

کراچی سے ضلع خیرپور کے شہر ٹھری میر واہ جانے والے شہری محبوب انصاری کے مطابق ان کے روٹ پر بس والے فی مسافر 1800سے 2000 روپے وصول کر رہے ہیں، جبکہ عام دنوں میں 1200 روپے لیے جاتے ہیں، اسلام آباد سے سندھ کے شہر کنڈیارو جانے والے شہری عبدالرزاق بھاگت کے مطابق انھوں نے 3500 روپے کرایہ ادا کیا ہے، عام دنوں میں ان سے 2700 روپے کرایہ لیا جاتا ہے۔

پنجاب کے علاقے اٹک سے تعلق رکھنے والے وکیل ملک فیاض اعوان نے بتایا کہ عام دنوں میں بس والے کراچی سے اٹک تک کا کرایہ 6 ہزار روپے لیتے ہیں،عید کے دنوں میں وہ ہی بس والے 7 ہزار تک وصول کرتے ہیں۔

پنجاب جانے والوں کے پاس متبادل کے طور پر ٹرینوں کا ذریعہ موجود ہے لیکن عید کے موقع پر ٹرینوں میں بہت زیادہ رش ہوتا ہے جس کی وجہ سے یا تو سیٹ ہی نہیں ملتی اور اگر سیٹ مل جائے تب بھی رش اتنا ہوتا ہے کہ مسافر اپنی سیٹ سے اٹھ کر واش روم تک بھی نہیں پہنچ سکتا، کیونکہ درمیان میں راستے میں بھی مسافر بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔

عید کے موقع پراس طرح کے مسائل بزنس کلاس میں سفر کرنے والے مسافروں کے ساتھ بھی درپیش رہتا ہے، اس سلسلے میں ایکسپریس ٹریبیون کی جانب سے جب پروونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری امیت ناروانی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ بس آپریٹرز کی جانب سے اضافی کرایہ وصول کرنے کی شکایات موصول ہو ئی ہیں جس پر سندھ بھر میں متعلقہ افسران اضافی کرایہ لینے والے بس آپریٹرز کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ وہ خود بھی اس وقت کراچی کے ایم نائن ہائی وے پر موجود ہیں اور اضافی کرایہ وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں،انھوں نے بتایا کہ 26 جون تک دو سے تین دن کے دوران انھوں نے اضافی کرایہ وصول کرنے والوں پر 40 ہزارروپے کے قریب جرمانہ عائد کیا۔

مسافروں کو 6 لاکھ سے زیادہ کرایہ واپس دلوایا ،ہماری پوری کوشش ہے کہ مسافروں سے اضافی کرایے کی وصولی نہ ہو۔