روس کو خام تیل کی ادائیگی ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی، حکومت کی تصدیق

وفاقی وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے حکومت سے حکومتی معاہدے کے تحت روس سے درآمد کیے جانے والے خام تیل کی ادائیگی امریکی ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز سے فون پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے ادائیگی کے طریقہ کار کی تصدیق کی تاہم انہوں نے قیمتوں کا تعین یا پاکستان کو ملنے والی رعایت اور اس معاہدے کی تجارتی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

وزیر نے کہا کہ پاکستان کی ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) ابتدائی طور پر روسی تیل کو ریفائن کرے گی۔

انہوں نے اس سے قبل کھیپ کی خریداری کو مالی اور تکنیکی فزیبلٹی کا فیصلہ کرنے کے لیے آزمائشی طور پر کہا تھا۔

مصدق ملک نے مالی قابل عمل ہونے کے بارے میں خدشات اور مقامی ریفائنریوں کی روسی خام تیل کو پروسیس کرنے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات کو بھی رد کیا کیونکہ پاکستان تاریخی طور پر مشرق وسطی سے اجناس درآمد کرتا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ ہم نے مختلف پروڈکٹ مکسز کو دیکھا ہےاور کسی بھی صورت میں روسی خام تیل کی ریفائننگ کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ہمیں یقین ہے کہ یہ تجارتی طور پر قابل عمل ہوگا۔ روسی خام تیل کو بہتر کرنے کے لیے ریفائنری میں کسی قسم کی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہیں تھی۔