سمندری طوفان کراچی سے مزید قریب آگیا، اگلے 36 گھنٹے انتہائی اہم قرار

کراچی: بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان ’’بیپر جوئے‘‘ کا کراچی سے فاصلہ مزید کم رہ گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والے اونچے درجے کے طوفان بیپرجوئے کا رخ اب بھی پاکستانی ساحلی مقامات کی جانب ہے، اگلے 36 گھنٹے انتہائی اہم ہیں، کراچی سے طوفان کا فاصلہ 850 کلومیٹررہ گیا۔ معمولی سمندری سرکولیشن سے شدید طوفان کی شکل اختیار کرنے والے سمندری طوفان زیادہ سے زیادہ 150 کلومیٹرفی گھنٹہ ہواؤں کے ہمراہ بتدریج اس سمت بڑھ رہا ہے، جس کے راستے میں پاکستانی ساحلی مقامات (سندھ، بلوچستان کے کوسٹل ایریا) واقع ہیں۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری 9 ویں الرٹ میں کہا گیا ہے کہ فی الحال کسی پاکستانی ساحلی مقام سے طوفان کے براہ راست ٹکراؤ کے خدشات نہیں ہیں، تاہم اس طوفان کے اثرات بارشوں، آندھی، تند و تیز ہواؤں اورسمندرمیں طغیانی کے سبب بن سکتے ہیں، طوفان کراچی کے جنوب میں 850 کلومیٹر کے فاصلے پرموجود ہے، سمندری طوفان بیپارجوئے کا فاصلہ ٹھٹھہ سے 980 جبکہ اورماڑہ سے 990 کلومیٹرہے، طوفان مزید 18 سے 24 گھنٹوں کے دورن شمال اورشمال مشرق کی جانب رواں دواں رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 13 جون کی شام سے سندھ مکران کے ساحلی علاقوں میں تیزہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں، زیادہ شدت والی ہوائیں کمزوراملاک کو نقصان پہنچا سکتی ہے، ماہی گیر 11 جون سے اس وقت تک سمندر میں جانے سے گریز کریں جب تک یہ سسٹم ختم نہ ہوجائے کیونکہ بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کی وجہ سے شدید طغیانی ہوسکتی ہے اور لہریں 25 سے 28 فٹ تک بلند ہوسکتی ہیں۔

ماہی گیروں نے اپنی لانچیں شہر کی مختلف جیٹیوں پر لنگرانداز کردیں

دوسری جانب طوفان کے کراچی پر ممکنہ اثرات کے سبب ماہی گیروں نے شہر کی مختلف جیٹیوں پرلانچیں لنگرانداز کرنا شروع کردی ہیں، ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر کمال شاہ کے مطابق سمندری طوفان کے پیش نظر ماہی گیروں کیلئے 12 جون سے کھلے سمندرمیں نہ جانے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے ساحلی علاقوں ریڑھی گوٹھ، ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں کناروں پرکھڑی کردی ہیں، کمال شاہ کے مطابق اس وقت سمندر میں کافی بڑی تعداد میں لانچیں موجود ہیں جن کی جلد واپسی کے لیے سیٹلائٹ ریڈیو کے ذریعے رابطے شروع کردیے ہیں۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ کا بحری جہازوں کیلئے ہنگامی ہدایت نامہ

ادھر کراچی پورٹ ٹرسٹ نے بھی سمندری طوفان کے پیش نظر جہازوں اور پورٹ تنصیبات کی حفاظت کے لیے ہنگامی ہدایت نامہ جاری کردیا۔ کے پی ٹی کے جاری کردہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ 25 ناٹیکل میل سے تیز ہواؤں کی صورت میں ہر قسم کی شپنگ سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ گاڑیاں لانے والے بحری جہاز 20 ناٹیکل میل رفتار کی سمندری ہوا میں سرگرمیاں انجام نہیں دیں گے۔

کے پی ٹی نے ہدایت دی ہے کہ جہازوں کو دہرے رسوں اور وائرز سے باندھا جائے، جہازوں کے کپتان بدلتی ہوئی موسمی صورتحال کے مطابق جہازوں کو طوفانی اثرات سے دور لے جانے کے لیے قبل از وقت روانگی کی درخواست کرسکتے ہیں، پورٹ اتھارٹیز نے جہازوں سے رابطے کے لیے دو ہنگامی فریکوینسیز بھی جاری کی ہیں، آؤٹر اینکریج میں موجود جہازوں کے کپتان کو بھی الرٹ رہنے کا کہا گیا اور ہدایت دی ہے کہ جہازوں کو ایک جگہ کھڑا رکھنے کے بجائے رواں رکھا جائے۔

پائلٹس کو کہا گیا ہے کہ ناموافق حالات میں جہازوں کو بندرگاہ تک لانے یا سمندر میں لے جانے کے لیے انتظامیہ سے ہدایت لیں، 35 ناٹیکل میل ہوا کی رفتار کی صورت میں کارگو جہازوں کے آپریشن روک دیے جائیں، کے پی ٹی نے نائٹ نیوی گیشن پر پابندی عائد کردی ہے طوفان کے اثرات کے پیش نظر رات کے وقت جہازوں کی امدورفت معطل رہے گی، نائٹ نیوی گیشن پورٹ انتظامیہ کی صوابدید پر ہی انجام دی جائے گی، تمام ہاربر کرافٹس کو پورٹ کے محفوظ حصوں میں رکھا جائے۔

کے آئی سی ٹی ٹرمینل پر جہازوں کی ڈبل بنکنگ پر پابندی ہوگی، ٹرمینل انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ ایمرجنسی فینڈر پارٹی کو تیار رکھا جائے جبکہ کنٹرول ٹاورز کو موسم کی صورتحال سے کراچی پورٹ کی حدود میں موجود جہازوں کو ہر چھ گھنٹے بعد اپ ڈیٹ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔