خیبرپختونخوا اور پنجاب میں طوفانی بارشوں سے تباہی، 19 افراد جاں بحق، 125 زخمی

پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں طوفان اور بارشوں کے باعث ہونے والے حادثات میں 19 افراد جاں بحق جبکہ 115 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔

خیبرپختونخوا کے اضلاع میں طوفانی بارشوں اور آندھی کے دوران دیورا گرنے سمیت مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 19 ہوگئی جبکہ مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ بنوں میں 12، لکی مروت 3 اور کرک میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق آندھی اور طوفان کے باعث 60 افراد زخمی ہوئے، بیشتر حادثات، چھتیں اور دیواریں منہدم ہونے کے باعث پیش آئے۔

حکام کے مطابق صورت حال کے پیش نظر تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔جاں بحق اور زخمیوں میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔

تیز بارش اور ندی نالوں میں طغیانی کے سبب گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں جبکہ بجلی منقطع ہوگئی ہے۔

لکی مروت میں طوفانی بارشوں کے باعث دیواریں گرنے کے واقعات میں تین بچے اور ایک خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 26 زخمیوں کو تحصیل اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اُدھر سوات کے علاقے مینگورہ شہر اور گرد و نواح میں تیز بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہوئی ہے جبکہ بعض علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی ہے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے بارشوں کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کیلیے صبر کی دعا کی جبکہ لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

اپنے بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری اور متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کر کے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں بغیر کسی تاخیر کے شروع کی جائیں، متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، اس مقصد کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

اعظم خان نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہے، متاثرین کو ریلیف اور امداد کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے، صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

وزیر اعلی نے محکمہ صحت کے حکام کو متعلقہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی کی ہدایت بھی کی۔

پنجاب بارشیں

دریں اثنا پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی آندھی اور بارش کے باعث مختلف واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے جبکہ کئی درخت گر گئے۔

گوجرانوالہ سمیت ریجن کے مختلف علاقوں میں جاری بارش اور تیز ہوائوں سے گیپکو کے 100 فیڈرز ٹرپ کرگئے، جس کے باعث ریجن کے بیشتر علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ فیڈرز ٹرپ ہونے سے گوجرانوالہ، گجرات، منڈی بہاؤالدین، ملکوال، کھاریاں، ڈنگہ حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں،جلال پور بھٹیاں، سکھیکی، جلال پور جٹاں، سیالکوٹ، وزیر آباد متاثر ہوئے ہیں۔

گوجرانوالہ میں طوفانی بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات میں 7 افراد زخمی ہوئے۔ ایمن آباد روڈ پر آندھی کے باعث اسٹیل فیکٹری کا شیڈ مزدوروں پر گر گیا،جس کے باعث کام کرنے والے 3 مزدور زخمی ہو گئے جبکہ دھلے اور گوندانوالہ میں آندھی اور بارش کے چھتیں گرنے کے واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے ، دھلے اسکریپ کے گودام کی چھت گرنے سے تین جبکہ گوندانوالہ گاؤں میں گھر کے کمرے کی چھت گرنے سے چار افراد زخمی ہوئے۔