کسٹم، اے ایس ایف اور اے این ایف ایئرپورٹ پر مسافروں کو ہراساں کرتے ہیں، ڈی جی سی اے اے

اسلام آباد: ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا ہے کہ کسٹم، اے ایس ایف اور اے این ایف پر مسافروں کو ہراساں کرتے ہیں، مسافروں کو سائیڈ پر لے جاکر جیل بھیجنے اور فلائٹس ہونے کی دھمکیاں دے کر پیسے بٹورے جارہے ہیں۔

سینیٹ ایوی ایشن کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ہدایت اللہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں ایئرپورٹس پر موجود ایجنسیوں میں کوآرڈی نیشن کے فقدان کا انکشاف ہوا۔ اجلاس کے دوران سول ایوی ایشن حکام کسٹم، اے ایس ایف اور اے این ایف کے خلاف پھٹ پڑے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن نے مسافروں کر ہراساں کرنے کا الزام لگا دیا۔

ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ ایئر پورٹس پر مسافروں کی چیکنگ کے لیے موجود اداروں کے درمیان کو آرڈی نیشن کا فقدان ہے، ایئر پورٹس پر اے ایس ایف، اے این ایف اور کسٹم والے ایک ساتھ نہیں بیٹھتے، ایئرپورٹس پر جوائنٹ سرچ کاؤنٹرز اداروں کے عدم تعاون کی وجہ سے غیر فعال ہیں، مسافروں کی چیکنگ کیلئے ادارے ایک ساتھ کھڑے نہیں ہوتے، ایئر پورٹ پر ہر ایجنسی مسافروں سے برآمدگی کا کریڈٹ لینے میں لگی ہے۔

ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ جوائنٹ سرچ کاؤنٹر کی پالیسی پر عمل نہیں ہورہا، مسافر کا سامان تین تین بار چیک کیا جاتا ہے، سول ایوی ایشن چیزیں اور سہولیات دے سکتے ہیں، میکنزم بنانا اداروں کاکام ہے، اسکینرز لگے ہیں مگر اے ایس ایف اے این ایف کسٹم والے کاؤنٹر پر نہیں بیٹھتے، ایئر پورٹ پر ڈیوٹی پر موجود ایجنسیوں کا کوئی میکنزم نہیں، ایجنسیوں کے عدم تعاون سے جوائنٹ سرچ کاؤنٹرغیر فعال ہیں۔

ڈی جی سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ لوگوں کو پکڑ کر سائیڈ پر لے جاتے ہیں، مک مکا کیا جاتا ہے، مسافروں کو فلائٹ مس ہونے اور جیل بھیجنے جانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، کچھ نہ بھی نکلنے پر مسافر کو پیسے دے کر جان چھڑانا پڑتی ہے۔

ڈی جی سول ایوی ایشن نے مزید کہا کہ ہر جگہ سی سی ٹی وی لگا رہے ہی، کیمروں پر بھی ان لوگوں کو اعتراض ہے کہ کیمرے کیوں لگائے گئے؟ پارکنگ سمیت ایئر پورٹس کے تمام حصوں میں کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔