نیشنل بینک کے ملازمین نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا

صدر مملکت عارف علوی نے نیشنل بینک کو فراڈ سے متاثرہ خاتون کو 87 ہزار روپے واپس کرنے کا حکم دیدیا۔

نیشنل بینک کے عملے نے خاتون کے اَن پڑھ (ناخواندگی) کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فراڈ کا نشانہ بنایا تھا، اکاونٹ سے زیادہ رقم نکالتا ، کچھ رقم پاس رکھتا اور خاتون کو صرف 3-5 ہزار روپے د یئے جاتے۔

صدر مملکت کی نیشنل بینک کو فراڈ میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بینک کے عملے نے ناخواندہ خاتون کا استحصال کیا، بینک ایسے دھوکہ بازوں سے چوکنا رہے۔

شکایت کنندہ شیر محمد کا کہنا ہے کہ میرا اپنی بہن منظور فاطمہ کے ساتھ نیشنل بینک میں جوائنٹ اکاؤنٹ تھا، بہن اَن پڑھ خاتون ہیں اور بینک سے رقم نکالتی تھیں، اکاؤنٹ میں تقریباً 2 لاکھ روپے تھے جو دھوکہ دہی کی وجہ سے صرف 11,000 روپے رہ گئے۔

عملے نے خاتون کی ناخواندگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے اس کی رقم سے محروم کردیا، شکایت کنندہ نے بینکنگ محتسب کو شکایت کی جس نے اس کے حق میں حکم جاری کردیا۔ بعد ازاں نیشنل بینک نے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کے پاس اپیل دائر کی تھی تاہم صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کے احکامات کے خلاف نیشنل بینک کی اپیل مسترد کردی.