PMLN

معاشی عدم استحکام مفتاح اسماعیل کی نکتہ چینی کا متحمل نہیں ہو سکتا، خواجہ آصف

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک کا معاشی عدم استحکام اس وقت سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی نکتہ چینی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ مفتاح اسماعیل جب سے وزارت سے سبکدوش ہوئے ہیں ان کے پاکستان کے معاشی حالات پر تبصرے سننے کو ملتے ہیں۔ وہ ن لیگ کا حصہ ہیں ، جماعت ان کے علم سے براہ راست استفادہ کر سکتی ہے ان کی قابلیت مسلمہ ہے لیکن ملک کا معاشی عدم استحکام اسوقت ان کے میڈیا پر نکتہ چینی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیر دفاع نے لکھا کہ مفتاح اسماعیل کی نکتہ چینی حکومت کیلئے مفید بھی ہو سکتی ہے، اگر وہ بھی جماعت کو اعتماد میں لیں اور اچھے وقت اور رفاقت کو یاد رکھیں۔ جماعت نے انکو دو دفعہ وزارت خزانہ سے نوازا۔ انکا وزارت سے ہٹایا جانا کا گلہ تو ہو سکتا ہے مگر پارٹی کوٹارگٹ کرنے کا جواز نہیں ہو سکتا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست میں موسم بدلتے رہتے ہیں، باوقار سیاسی ورکر سردی وگرمی دونوں کو برداشت کرتے ہیں ، سرخرو ہوتے ہیں ۔ وفاداری جب مشروط ہو تو وہ کاروبار ہوتی ھے۔ معذرت خواہ ہوں سوشل میڈیا کا سہارا مجبوراً لیا کیونکہ نکتہ چینی کا سلسلہ سارا میڈیا کی زینت ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ امکانات بہت زیادہ ہیں کہ ہم ڈیفالٹ کر جائیں گے۔ آئی ایم ایف کے بغیر پاکستان ایک سہ ماہی تو نکال لے گا، پاکستان کا عالمی مالیاتی ادارے کے بغیر گزارا کرنا تقریباً ناممکن ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مفتاح اسماعیل متعدد بار پریس کانفرنسز اور متعدد بار ٹی وی پر انٹرویوز میں مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے رہے ہیں، اور شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ مختلف شہروں میں سیمینار کا انعقاد کر رہے ہیں۔

اس دوران انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک بچانے کے لیے بروقت فیصلہ نہیں کیے، صرف خود رونمائی کے لیے فیصلے کرتے رہیں جس سے ملک کو نقصان ہوا ہے۔