غیر سنجیدہ طرز عمل نے ٹیکسٹائل کی برآمد کو ناقابل عمل بنادیا

کراچی: وفاقی حکومت اور اقتصادی ٹیم مشکل وقت میں بھی برآمدی سرگرمیاں جاری رکھنے والے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش گیس بحران اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی دور کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔

ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹنگ سیکٹر وزیراعظم، وزیرخزانہ ودیگر معاشی ٹیم کی عدم دلچسپی سے مایوسی کا شکار ہوگئی ہے۔

پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کے پاس ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز سے ملنے کا وقت میسر نہیں ہے جبکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری پیداواری صلاحیت متاثر ہونے اور حکومت کی لاپرواہی کے باعث کے باعث تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے، حکومت کے غیر سنجیدہ طرز عمل نے ٹیکسٹائل کی برآمد کو ناقابل عمل بنادیا ہے، گزشتہ6ماہ کے دوران وزیر اعظم کے ساتھ تمام ملاقاتیں ملتوی ہوئیں۔

انھوں نے کہا یہ برآمدات میں اہم حصے کے حامل ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز حکومت کے سوتیلے پن اور عدم توجہی کی پالیسی سے سخت نالاں ہوگئے ہیں، حقیقی اسٹیک ہولڈرز کو بلانے کے بجائے وزیراعظم، وزیر خزانہ اور ان کی اقتصادی ٹیم اپنے پسندیدہ اور مخصوص کاروباری شخصیات کے ساتھ نئے وفاقی بجٹ پر نہ صرف مشاورت کررہے ہیں بلکہ باقاعدگی کے ساتھ ملاقاتیں کرکے ان سے سفارشات بھی لے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ نہ برآمدات بڑھ رہی ہیں اور نہ ہی حکومتی ریوینیو میں اضافہ ہورہا ہے۔