ڈالر کی قیمت 287 روپے کی سطح بھی عبور کر گئی

قرضوں کی ادائیگی کے دباؤ کے درمیان امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بدترین گراوٹ جاری ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 59 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 286 روپے 56 پیسے سے بڑھ کر 287 روپے 15 پیسے ہو گئی ہے۔

سٹیٹ بینک آف کے مطابق امریکی کرنسی کے مقابلے میں ملکی کرنسی کی قدر میں 0.21 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی ہے۔

اُدھر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں تین روپے اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت 308 روپے پر بند ہوئی جو گذشتہ روز 305 روپے پر بند ہوئی تھی۔

معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر کی بڑھتی مانگ کے علاوہ ملک میں سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال نے روپے کو درپیش چیلنجز کو مزید بڑھا دیا ہے۔ سیاسی درجہ حرارت میں اضافے اور معاشی پالیسیوں کے بارے میں واضح نہ ہونے کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مقامی کرنسی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس بات پر غور کرنا ضروری ہے کہ شرح مبادلہ مختلف عوامل سے متاثر ہوتی ہے، بشمول طلب اور رسد کی حرکیات، مارکیٹ کے جذبات، اور اقتصادی اشارے۔ ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی موجودہ قدر میں کمی موجودہ معاشی حالات کی عکاسی کرتی ہے اور کرنسی کو مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔