پی ٹی آئی کے لوگوں نے اداروں پر حملے کئے، ملک کا ستیاناس کیا، لاہور ہائیکورٹ

جسٹس چودھری عبداعزیز نے پی ٹی آئی وکلاء پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

پی ٹی آئی کارکنوں کے وکیل ایڈووکیٹ شوکت رؤف صدیقی وکلاء ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ شوکت رؤف صدیقی کے اعتراضات پر جسٹس چودھری عبدالعزیز برہم ہوگئے۔

وکیل نے کہا کہ عدالت ہمارے کارکنوں کو ریلیف نہیں دے رہی نہ ہمیں سن رہی ہے، حکومت کا رویہ دیکھیں جو سپریم کورٹ کے سامنے جاکر دھرنہ دیتے ہیں انکو کچھ نہیں کہا جاتا۔

جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کہا کہ عدالت آپ کے دلائل کے بغیر ہی آپکے بندوں کو رہا کررہی ہے آپکو تحمل سے بات سننی چاہیے، مجھے سیاسی بحث میں نہ الجھائیں آپ نے جو کرنا ہے کریں آپکی درخواست نہیں سنوں گا۔

پی ٹی آئی کے وکلاء کی عدالت کے ریمارکس کے دوران مسلسل دخل اندازی پر فاضل جج شدید برہم ہوگئے۔

جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کہا کہ مجھے بھی تھریٹس ہیں میں گھر سے اکیلا عدالت کیلئے نکلتا ہوں کوئی گن مین ساتھ نہیں رکھتا، میری علیل والدہ بیڈ پر آخری سانسیں لے رہی ہیں میں یہاں سیاسی بحث نہیں قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہوں، جو شخص جلاؤ گھیراؤ مقدمے میں نامزد ہے عدالت اسکو کیسے ریلیف دے۔

ایک موقع پر جسٹس چودھری عبدالعزیز نے پی ٹی آئی کے وکلاء سے کہا آپ نہیں جاتے تو میں خود سیٹ چھوڑ کے چلا جاتا ہوں، آپ کے لوگوں نے سرکاری اداروں پر حملے کئے کسی پبلک اور پرائیویٹ پراپرٹی کو نہیں چھوڑا، ملک کا ستیاناس کرکے اب آپ عدالتوں پر ہی اعتراض کرتے ہیں جو آپ کو ریلیف دیتی ہیں۔