پنجاب میں سوا11 لاکھ پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کو نوٹس ارسال نہ کیے جانے کا انکشاف

لاہور: پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس کے11 لاکھ27 ہزار نادہندگان کو محکمہ ایکسائز کے عملے کی مبینہ ملی بھگت اور غفلت کے سبب ٹیکس ادائیگی کے نوٹس ارسال نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈائریکٹرجنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے اسپیشل آڈٹ اورانکوائریز میں ایکسائز عملے کی نا اہلی کا سراغ لگایا ہے، محکمہ ایکسائز کے عملے کی مبینہ ملی بھگت اور غفلت کے سبب نادہندگان کو ٹیکس ادائیگی کے نوٹس ارسال نہیں کیے جا رہے تھے۔

ڈی جی ایکسائز کے نوٹس لینے کے بعد گزشتہ15 دنوں میں 2 لاکھ سے زائد نادہندگان کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ نوٹسز کی ترسیل کو روزانہ مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں ڈی جی ایکسائز نےپراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے غیر معمولی استثنیٰ(ایگزیمشن ) دیے جانے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے صوبے بھر میں مختلف ایکسائز ریجنز میں 16 فیصد سے لے کر24 فیصد تک پراپرٹی ٹیکس استثنیٰ دینے کی جانچ پڑتال شروع کروا دی ہے۔

سالہا سال سے پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ لینے والی عمارتوں کے متعلق کوائف اپ ڈیٹ نہ ہونے کے سبب پیدا ہونے والے مسائل کے حل اور ملازمین کے خلاف بلا جواز کارروائی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے صوبے بھر میں کوائف کو اپ ڈیٹ کرنے کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے۔

ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن محمد علی نے پراپرٹی ٹیکس کے ہدف کی تکمیل کے لیے ریکارڈ کا جائزہ لیا تو انکشاف ہوا کہ اس وقت پنجاب میں11 لاکھ سے زائد نادہندگان موجود ہیں لیکن عرصہ دراز سے محکمہ ایکسائز کی جانب سے انہیں ٹیکس ادائیگی کے نوٹس ارسال نہیں کیے جارہے تھے۔

لاہور ریجن اے میں2 لاکھ 8 ہزار، راولپنڈی میں1 لاکھ22 ہزار ، فیصل آباد میں1 لاکھ65 ہزار پراپرٹی ٹیکس نادہندگان پائے گئے، ملتان ریجن میں1 لاکھ، گوجرانوالہ ریجن1 لاکھ10 ہزار، بہاولپو ریجن میں75 ہزار، گجرات ریجن 70 ہزار، لاہور ریجن بی میں67 ہزار،لاہور ریجن ڈی میں66 ہزار، سرگودھا ریجن میں55 ہزار، ساہیوال ریجن میں 40 ہزار جبکہ ڈی جی خان ریجن میں46 ہزار پراپرٹی ٹیکس نادہندہ موجود ہیں۔

ڈی جی ایکسائز کی برہمی کے بعد رواں ماہ کے دوران2 لاکھ8 ہزار نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں جن میں سے1 لاکھ7 ہزار نوٹس فیصل آباد ریجن اور1 لاکھ نوٹس گوجرانوالہ ریجن کے ٹیکس نادہندگان کو جاری کیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں ڈی جی ایکسائز نے اس انکشاف کا بھی سخت نوٹس لیا ہے کہ اس وقت پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس کی مجموعی ڈیمانڈ40 ارب روپے سالانہ سے زائد ہے لیکن اس میں سے بہت سی رقم اس لیے قومی خزانے میں نہیں جاتی کیونکہ قابل ٹیکس عمارتوں اور جائیدادوں میں سے 20 تا50 فیصد عمارتوں کو مختلف مدوں میں پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

امسال پراپرٹی ٹیکس وصولی کا ہدف20 ارب روپے مقرر ہے جس میں سے15 ارب روپے کے لگ بھگ وصول کیا جا چکا ہے تاہم اعلی حکام نے استثنیٰ کے تمام کیسز کی جانچ پڑتال شروع کروا دی ہے۔