خراب معاشی صورتحال کے باعث مجموعی برآمدات میں 14 فیصد کمی ریکارڈ

ملک کے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں نمایاں کمی ریکارڈکی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر39 فیصد اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر76 فیصدکی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لے کر اپریل تک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ3.258 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 76 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 13.654 ارب ڈالرریکارڈکیا گیاتھا، اپریل میں حسابات جاریہ کے کھاتوں خسارہ 18 ملین روپے فاضل رہا۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے تجارتی خسارہ میں اس مدت کے دوران سالانہ بنیادوں پر39فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے، اس مدت میں ملک کاتجارتی خسارہ 22.39 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 36.55ارب ڈالرتھا۔ اپریل میں تجارتی خسارہ کاحجم 1.77ارب ڈالر ریکارڈ کیا جومارچ میں 1.57 ارب ڈالر اورگزشتہ سال اپریل میں 3.25 ارب ڈالرتھا۔

ملکی برآمدات کاحجم 23.21 ارب ڈالرریکارڈکیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 26.85 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 14 فیصدکم ہے، اسی طرح اسی مدت میں درآمدات کاحجم 45.20 ارب ڈالررہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مدت کے 58.70 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 23 فیصدکم ہے۔

مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں پرائمری بیلنس 4.44 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4.41 ارب ڈالرتھا۔اپریل میں پرائمری بیلنس 553 ملین ڈالرریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ سال اپریل کے مقابلہ میں 10 فیصد کم ہے