عدالتی حکم کے باوجود شیری مزاری اور سینیٹر فلک ناز جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کی رہائی کا حکم جاری کیا جس کے بعد انہیں دوبارہ اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر شیری مزاری اور سینیٹر فلک ناز چترالی کو رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق شیری مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو اڈیالہ جیل کے باہر سے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز چترالی کو اب سے کچھ دیر قبل ہی رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

دوسری جانب جیل حکام نے تصدیق کی ہے کہ عدالتی حکم نامہ موصول ہونے کے بعد دونوں خواتین کو اڈیالہ سے رہا کیا گیا، جس کے بعد انہیں باہر سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام کی طرف منتقل کردیا گیا ہے۔ حکام نے کہا کہ راولپنڈی جیل کے باہر سے کوئی گرفتار کرلے اس پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

سماعت کا احوال

قبل ازیں تھری ایم پی او کے تحت گرفتارپی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلے میں کہا کہ شیریں مزاری دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کریں گی۔

ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا تھا کہ آج کل سب کچھ انٹرنیٹ پر ہے یہ وہاں لکھنا شروع کردیں گے جس پر عدالت نے کہا کہ ٹوئٹس سے متعلق بھی فیصلے میں لکھ دیا جائے گا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عمران خان کی احاطہ عدالت سے جس طریقے سے گرفتاری ہوئی اس سے حکومت کا کنڈکٹ معلوم ہوتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیٹر فلک ناز کو حراست میں لینے کا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا آرڈر کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے بھی احکامات جاری کیے تھے۔