PTI Flag

فواد چوہدری کا بشریٰ بی بی کی طرف سے مریم نواز کو قانونی نوٹس بھجوانے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے بشریٰ بی بی کی طرف سے مریم نواز کو قانونی نوٹس بھجوانے کا اعلان کردیا۔

میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نوازنے الزام لگایا ہے کہ بشریٰ بی بی نے فائلوں پر دستخطوں کی رشوت وصول کی۔

عدت کیس میں گواہان کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی طرف سے مریم نواز کو قانونی نوٹس بھجوائیں گے، مریم نواز کے خلاف فوجداری مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ نیب ترامیم والا کیس وہ طوطا ہے جس میں مریم نواز اور آصف زرداری کی جان پھنسی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں خاندانوں کا اربوں روپوں کی چوری بچانے کےلیے نیب ترمیمی بل بینچ پر حملے جاری ہیں۔

فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے 15 میں سے 8 ججز ن لیگ کے نشانے پر ہیں، پاکستان کی 96 بار کونسلز، 50 سینئر ترین وکلا اور قوم چیف جسٹس اور ان ججز کی پشت پر پہرا دے رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آئین اور قانون کو ہی ختم کردینا ہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، اگر ہم نے بطور شہری گھروں سے باہر نہیں نکلنا تو قوم کہلانے کا حق ہی نہیں، جوڈیشری کا ایک مافیا سے مقابلہ ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ججز کسی بلیک میلنگ میں نہ آئیں، آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دیں، عمل درآمد عوام خود کرالیں گے، مرضی کے بینچ بنوانے کا شوق پُرانا ہے جو رفیق تارڑ اور ملک قیوم کے زمانے سے چلا آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کیا کررہی ہے، تین جج صاحبان کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کررہی ہے، مریم نواز نے ریکارڈ پر کہا ہے کہ ان کے پاس ویڈیوز بھی ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج جن پر ریفرنسز ہیں اگر وہ ہٹ جائیں تو سپریم کورٹ بند ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کل کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو پھر سڑکیں فیصلہ کریں گی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ لوگوں کو زدوکوب کرنا، حراست میں لینا پاکستان کی خدمت نہیں ریاست سے دشمنی ہے، پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی سطح پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر(سی ای سی) اپنی توہین کے معاملے پر بہت زیادہ حساس ہیں، اُن کے محکمے کے لوگوں کے ذریعے جو چیزیں سامنے آئیں خوفناک ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ڈنڈے کے زور پر عزت نہیں کرائی جاسکتی، الیکشن کمشنر صاحب توہین پر بہت حساس ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بندہ اپنی ساکھ کا لحاظ کرتا ہے، سوچتا تو ہے کہ کیا چھوڑ کر جارہا ہے، بندہ کچھ تو اپنی اولاد اور خاندان کےلیے فخر کی چیز چھوڑ کر جانے کی کوشش کرتا ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ آرٹیکل 221 کے تحت الیکشن کمیشن میں تعیناتی کا اختیار پانچ ارکان کا تھا جو چیف الیکشن کمشنر نے خود لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اگر ووٹ کے حق سے محروم ہیں تو اس کے ذمے دار چیف الیکشن کمشنر ہیں۔