Diabates

کورونا وباء ذیا بیطس کی وجہ بھی بننے لگی

وینکوور: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ہر 20 نئے ذیا بیطس کے کیسز میں سے ایک کا تعلق کووڈ انفیکشن کے ساتھ ہو سکتا ہے۔

میڈیکل جرنل جاما نیٹورک اوپن میں شائع ہونے والی تحقیق نے عالمی وباء کے تیزی سے بڑھتے ذیا بیطس کے بحران کے ساتھ ممکنہ تعلق کے شواہد میں اضافہ کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق وہ افراد جو شدید نوعیت کے کووڈ میں مبتلا ہوئے تھے ان کے ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ تھے۔

تاہم، برطانیہ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 43 لاکھ کیسز میں وزن میں زیادتی یا موٹاپا اس بحران میں اضافے کے بنیادی اسباب میں مرکزی ہے۔

اگرچہ گزشتہ مطالعوں میں اس جانب اشارہ کیا گیا تھا کہ سارس-کوو-2 انفیکشن ممکنہ طور پر پتے میں انسولین بنانے والے خلیوں کو نقصان پہنچا کر ذیا بیطس کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے، یہ مطالعے یا تو انتہائی محدود تھے یا پھر ان میں مخصوص افراد جیسے کہ امریکی ملٹری ویٹرن شامل تھے جن کو عوام میں شمار نہیں کیا جاسکتا۔

تحقیق کے لیے وینکوور میں قائم یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے پروفیسر نوید جنجوعہ اور ان کے ساتھی ایک نگراں پلیٹ فارم کا حصہ بنے جس کا کام کووڈ انفیکشن اور ویکسی نیشن کے ڈیٹا کو ایڈمنسٹریٹِیو ہیلتھ ڈیٹا سے جوڑنا تھا۔

انہوں نے 6 لاکھ 29 ہزار 935 افراد کے پی سی آر ٹیسٹ کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ وہ افراد جن کی کووڈ رپورٹ مثبت آئی تھی ان کے آئندہ ہفتوں یا مہینوں میں ٹائپ 1 یا 2 میں مبتلا ہونے کے امکانات واضح طور پر زیادہ پائے گئے۔ کووڈ کے تمام کیسز کا 3 تا 5 فی صد حصہ ذیابیطس میں مبتلا ہوا۔

نوید جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ذیا بیطس سے متاثر 100 افراد میں 3 تا 5 فی صد میں کو یہ بیماری سارس-کوو-2 انفیکشن کے سبب ہوا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت