فلسطینی معیشت پر بڑا حملہ، 28،000 زیتون کے درخت اکھاڑ دیئے گئے

مقبوضہ یروشلم: اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے پر رواں سال میں اب تک 28،000 زیتون کے درخت جڑوں سے اکھاڑ دیئے ہیں جو فلسطین کی معیشت کا اہم حصہ ہے۔

بین الاقوامی میڈیا نے مقامی فلسطینیوں کے حوالے سے بتایا کہ وہ الیکٹرک آریوں کی آواز سن کر جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں آباد کاروں نے درختوں کو اکھاڑا ہوا تھا مقبوضہ مغربی کنارے پر فلسطینی شہر نابلس کے جنوب میں قریوت گاؤں میں آج زیتون کے تقریباً 70 درخت اکھاڑے گئے جس کے بعد یہ تعداد رواں سال 28،000 ہوگئی ہے۔

اسرائیل 1967 سے لیکر اب تک فلسطین میں 8 لاکھ زیتون کے درخت اکھاڑ چکا ہے۔ زیتون فلسطینی معیشت کا کلیدی جز ہیں جو پوری معیشت کا 14 فیصد ہیں۔

فلسطینی زیتون سے کشید کیے گئے تیل سے لے کر صابن اور دیگر مصنوع دنیا بھر میں برآمد کی جاتی ہیں اور قدرتی علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں زراعت فلسطین کی برآمدات کی بنیاد ہے، لہٰذا زیتون کی پیداوار سے آبادی کیلئے ذریعہ آمدنی بھی فراہم کیا جاتا ہے۔