Imran Khan Zaman Park Residence

عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ، حفاظت کیلیے کارکنان زمان پارک پہنچ گئے

لاہور: عمران خان کی گرفتاری کے خدشات کے پیش نظر زمان پارک کے باہر کارکنان کی بڑی تعداد حفاظت کیلیے جمع ہوگئی۔

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے آج رات 2 بجے عمران خان کی گرفتاری کے خدشہ کا اظہار کیا گیا اور ساتھ ہی کارکنان کو عمران خان کی حفاظت کیلیے لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زبیرنیازی نے عمران خان کو گرفتار کیے جانے کے خدشہ کا اظہار کیا اور مسرت جمشید چیمہ نے کارکنان کو حفاظت کے لیے عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچنے کی اپیل کی۔

چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری اور حماد اظہر کارکنان سمیت زمان پارک لاہور پہنچے، فوادچودھری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ رات 2 بجےاطلاع ملی ہے کہ پولیس کی کوشش ہے وہ عمران خان کو گرفتار کرلیں، پولیس عمران خان کوگرفتارکرسکتی ہے۔

فواد چودھری نے مزید کہا کہ عمران خان کی گرفتاری ملک کے خلاف سازش ہوگی، احمق نہیں جانتے گرفتاری سے تحریک زیادہ تیزہوگی، عمران کو گرفتار کیا تو ملک بھرمیں پہیہ جام احتجاج ہوگا، انہوں نے کہا کہ ہزاروں کارکن پیغام ملنے پر آدھے گھنٹے میں زمان پارک پہنچ گئے، کارکن زمان پارک میں موجود ہیں، آؤ گرفتار کرکے دکھاؤ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس میں ہمت ہے توعمران خان کو گرفتار کریں، پولیس قانون میں رہ کر اپنا کام کرے، ہماری شرافت کو کمزوری سمجھا تو آپ کی بھول ہوگی، پیچھے سے کٹھ پتلیوں کو نچانے والے ہوش کے ناخن لیں، کارکن ملک میں فسطائیت قائم نہیں ہونے دیں گے۔

رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ حکمران عوام سے خوفزدہ ہیں، راتوں کو سو نہیں پارہے، ملک میں معاشی بحران ہے اور یہ عمران کی گرفتاری میں لگے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے مڈل کلاس لوگ، اسلحہ بردار نہیں، مسائل کا واحد حل فوری الیکشن ہے، اس طرف بڑھیں

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیلیے ماحول بنایا جا رہا تھا، عمران خان کی حفاظت کیلیے کارکن تعینات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقین دہانی کرانا ہوگی کہ ہمارے قائد زمان پارک میں محفوظ رہیں گے۔

حماد اظہر نے کہا کہ قوم غصے میں ہے، ابھی آفیشلز کالز نہیں چلائی، لوگوں کو مسلط کیا گیا، جانوں کا نذرانہ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ وہ عمران خان کو گرفتار کر سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ناپسندیدہ شخص کو پنجاب میں لگایا گیا، شفاف انتخابات اور انقلاب میں پتلی دیوار ہوتی ہے، ہوش کے ناخن لے اور فیصلہ کرنے سے قبل 100بار سوچ لیں۔