Karachi Electric

17 گھنٹے گزرنے کے بعد بجلی جزوی بحال؛ متعدد شہر اب بھی تاریکی میں گم

اسلام آباد: نیشنل گرڈ میں خرابی کے باعث ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوگیا، 17 گھنٹے گزرنے کے بعد بجلی جزوی بحال ہوئی ہے جبکہ متعدد شہروں میں بدستور اندھیرے کا راج ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے رات 10 بجے تک بجلی مکمل بحالی کا دعوی کیا جو دھرا کا دھرا رہ گیا تاہم چند شہروں سے بجلی بحالی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

وزارت توانائی نے بیان میں کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کل صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا۔ سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری ہے۔ وارسک سے گرڈ سٹیشنوں کی بحالی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ترجمان وزارت ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک گھنٹے میں اسلام آباد سپلائی کمپنی اور پشاور سپلائی کمپنی کے محدود تعداد میں گرڈ بحال کر دئے گئے ہیں۔خرابی این ٹی ڈی سی کی گدو سے بلوچستان جانے والی لائن میں پیدا ہوئی ۔ بریک ڈاؤن سے پورے ملک میں بجلی کی سپلائی معطل ہوئی ہے۔ لیسکو میں بھی تمام گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹ کے درمیان رابطہ منقطع ہونے سے بجلی کی فریکوئینسی کم ہوئی جس کے باعث کیسکیڈنگ ہوئی اور ایک کے بعد ایک پاور پلانٹ ٹرپ ہوگئے۔بجلی معطلی کی دیگر وجوہات اور مسائل کا تعین کیا جارہا ہے۔

پاور پلانٹس بند ہونے سے صوبہ سندھ کے اضلاع ، جنوبی پنجاب ، سیبٹرل پنجاب، لیسکو کے زیادہ تر علاقے اور آئیسکو ریجن کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی بند ہے۔بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے کے الیکٹرک کو ملنے والی بجلی بھی بند ہوگئی جس سے ائیرپورٹ پر کام کرنے والے نظام میں بھی خلل پڑا۔

رات گئے 1740 فیڈرز سے بجلی کی سپلائی بحال کرنے کا دعویٰ کیا گیا اور کہا گیا کہ لیسکو ریجن کے 90 فیصد علاقوں کی بجلی بحال ہوچکی ہے۔

کراچی کے جناح ٹرمینل ذرائع کا کہنا ہے کہ ائیرپورٹ کے اہم مقامات پر جنریٹر چلا کر بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

ترجمان آئیسکو کے مطابق بریک ڈاؤن کے باعث 117 گرڈ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، مرکزی کنٹرول روم سے سسٹم بحالی کی براہ راست نگرانی جاری ہے، سسٹم کو نقصان سے بچانے کے لیے فیڈرز پر بجلی مرحلہ وار بحال کی جا رہی ہے،سسٹم کی مکمل بحالی میں وقت لگے گا۔

قبل ازیں بریک ڈاؤن پر وزیر توانائی خرم دستگیر نیشنل پاور کنٹرول سینیٹر پہنچے۔ این پی سی سی کے کنٹرول روم سے ملک گیر بجلی بریک ڈاؤن بحالی کی نگرانی کی۔ این پی سی سی نے وزیر توانائی کو بریفنگ دی کہ پاور فریکونسی میں فرق کی وجہ سے گدو مین پاور لائن ٹرپ ہوئی، ٹرپنگ کی وجہ سے کیسکیڈنگ ایفیکٹ آیا، پاور گرڈ میں ڈیمانڈ زیادہ ہونے اور سپلائی نہ ہونے سے بحالی کے کام میں مشکلات ہیں۔