اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، ایک دن میں 151 ارب روپے سے زائد کا نقصان

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔سیاسی ومعاشی لحاظ سے غیر یقینی صورتحال کے باعث ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے سبب انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس1400سے زائد پوائنٹس کی کمی سے39ہزار 533پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری آئی لیکن مندی آخر تک برقرار رہی اور انڈیکس 1138.37پوائنٹس کی کمی سے39ہزار832پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

واضح رہے کہ منگل کو شدید مندی کے سبب بیشتر کمپنیوں کے شیئرز نچلی سطح پر آگئیں اور بڑی تعداد میں کمپنیوں کے لوئر لاک بھی لگ گئے۔لوئر لاک کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ مقررہ نچلی سطح پر پہنچنے کے بعد شیئرز کی خرید وفروخت معطل ہوجاتی ہے۔عارف حبیب سیکورٹیز کے مطابق منگل کو40ہزار پوائنٹس کے نچلی سطح سے بھی انڈیکس گرگیا جو گزشتہ 5ماہ کی کم ترین سطح ہے اس سے پہلے21جولائی کو مارکیٹ اس لیول پر آئی تھی۔شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو151ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز کے مطابق منگل کو مارکیٹ 2.8 فیصد گری اور اگر مجموعی طور پر رواں سال کے آغاز سے دیکھا جائے تو رواں سال مارکیٹ میں 10.7 فیصد گراوٹ آچکی ہے جب کہ رواں سال انڈیکس کی بلند ترین سطح 46601 پوائنٹس ہے جب کہ نچلی ترین سطح 39831 پوائنٹس ہے منگل کو مذکورہ ایک سال کی کم ترین سطح پر بھی انڈیکس آگیا تھا لیکن بعد میں ریکور کرگیا۔

اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر، بیرونی سرمایہ کاری اور لارج اسکیل مینو فیکچرنگ سمیت زیادہ تر معاشی اشاریے منفی ہیں غیر ملکی قرضوں کی واپسی کا بھی دباوٗ ہے جب کہ آئی ایم ایف سے اگلی قسط کے لئے مزاکرات بھی تاخیر کا شکار ہیں دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے حوالے سے سیاسی عدم استحکام بھی ہے جس کے نتیجے میں سرمایہ کارمارکیٹ سے اپنا سرمایہ نکال رہے ہیں۔