جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کیس قابل سماعت قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔ ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو نوٹس جاری کردیا۔چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے نوٹس جاری کیا۔ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت تمام فریقین کو تین دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ کراچی یونیورسٹی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کو جعلی قرار دیا ہے۔ جامعہ کے ناظم امتحانات نے بتایا کہ ڈگری اور مارک شیٹ میں نہ صرف انرولمنٹ نمبر بلکہ دیگر دستاویزات میں بھی جعلسازی کی گئی تھی۔کراچی یونیورسٹی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انرولمنٹ نمبر 5968/87 دراصل امتیاز احمد نامی طالب علم کو الاٹ تھا، جبکہ طارق محمود نے ایل ایل بی پارٹ ٹو کے نمبر 7124/87 کو جعل سازی کے ذریعے استعمال کیا۔

اس دوران نام اور انرولمنٹ نمبر بار بار تبدیل کیے گئے تاکہ مارک شیٹس اور ڈگری حاصل کی جا سکیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شہری عرفان مظہر کی درخواست پر یونیورسٹی نے دوبارہ تحقیقاتی عمل شروع کیا اور کنٹرولر امتحانات نے دوہرے انرولمنٹ نمبرز کو ناممکن قرار دیتے ہوئے ڈگری اور مارک شیٹس کو غلط قرار دیا۔