قومی کانفرنس بلاکرایک دوسرے کو بخشیںاور ملک بچائیں،تحریک تحفظ آئین

پشاور:تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، آئین پاکستان کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سیکورٹی رسک ہے جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کر رہے ہیں۔

ہمیں جنگی جنونیت ختم کرنا ہو گی، افغانی ہمارے بھائی ہیں ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں ججز، جرنیل، علما اور سیاستدانوں کو مدعو کیا جائے، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں،پاکستان ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں اور آئین و قانون کی بالادستی ہو۔

وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورننس نہ ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے، گورننس نہ ہوتی تو تیسری بار حکومت نہ بناتے، کہا جاتا ہے خیبر پختونخوا حکومت سنجیدہ نہیں ہے، سنجیدہ تو آپ نہیں ہیں، آپریشن پر آپریشن ڈرون پر ڈرون کر رہے ہیں، آپ کی پالیسی کامیاب نہیں ہو رہی تو پالیسی تبدیل کریں، ہمارا کیا قصور ہے۔

پاکستانی قوم عمران خان کیساتھ کھڑی ہے، ہماری جدوجہد پاکستانی پرچم کے سائے تلے ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور کے لئے سو ارب روپے کا اعلان کرتا ہوں، یہاں سو بستروں کا اسپتال اور انڈر پاسز بنائیں گے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کے جلسے نے پھر ثابت کردیا یہ صوبہ اور پشاور عمران خان کا مضبوط قلعہ ہے اور رہے گا، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی دھونس اور دبا ئوسے عمران خان یا اس کے ساتھیوں کو جھکا لیںگے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی عوام سے عملاً ووٹ کا حق چھینا جاچکاہے، ایک سترہ سیٹوں والے کو حکومت دی گئی ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف خود ایک بزرگ خاتون یاسمین راشد سے ہارا ہوا ہے اور آج یہ سترہ سیٹوں والے ملک کے لیے قانون سازی کررہے ہیں پاکستانی قوم اس آئین شکنی کو تسلیم نہیں کریں گے۔

اس موقع پرپی ٹی آئی نے آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کابھی اعلان کردیا۔ دریں اثناء جلسے میں قرار دادبھی منظورکی گئی جس میں کہا گیا کہ عمران خان قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔ قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستانی عوام عمران خان کو ایک قومی ہیرو اور پاکستان کا منتخب حقیقی وزیراعظم مانتے ہیں، جنہیں 8 فروری2024 ء کو عوام نے ووٹ دے کر منتخب کیا تھا۔

ہم اس بات کو یکسر مسترد اور شدید مذمت کرتے ہیں کہ وہ یا ان کے ساتھی کسی طرح قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان، بشریٰ بی بی اور تمام سیاسی قیدیوں کو فوری انصاف فراہم کیا جائے اور فوراً رہا کیا جائے۔

عمران خان کی اپنے اہلِ خانہ، وکلا اور سیاسی ساتھیوں سے ملاقات پر کوئی پابندی نہ لگائی جائے۔ہم اس سیاسی جدوجہد کے تمام شہدا چاہے وہ 9 مئی کے ہوں، 26 نومبر کے ہوں یا کسی اور موقع کے، کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔

اسی طرح ہم ان تمام یونیفارم پہنے جوانوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا۔ہم اپنے صوبے میں گورنر راج کے کسی بھی تصور کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔