ملک بھر میں سردی بڑھ گئی،بلوچستان میں خشک سالی،مسافروں کیلئے ایڈوائزری جاری

کراچی کی راتیں مزید سرد ہوگئی ہیں اور درجہ حرارت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی کے موسم کی صورتحال کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ شہر میں موسم سرد ہونے لگا ہے اور گزشتہ رات شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 13 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ شہر میں اس وقت مشرقی سمت سے 7 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہیں۔شہر میں سردی کی شدت میں باقاعدہ اضافہ 15 دسمبر کے بعد شروع ہوگا، جس کے بعد راتیں مزید ٹھنڈی ہونے کی توقع ہے۔

ادھربلوچستان شدید سردی کی لپیٹ میں آ گیا، کوئٹہ میں درجہ حرارت صفر جبکہ قلات میں درجہ منفی دو ڈگری تک گر گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور شدید سرد رہے گا جبکہ شمالی اضلاع میں صبح اور رات کے اوقات میں انتہائی سردی کی لہر دوڑے گی۔ کوئٹہ سمیت شمال مغربی اضلاع میں موسم مطلع ابر آلود رہے گا، اور کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبد اللہ، قلعہ سیف اللہ اور ان کے گردونواح میں چند مقامات پر ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری کا امکان ہے۔

اتوار کی صبح کوئٹہ میں درجہ حرارت صفر تک ریکارڈ کیا گیا، جبکہ قلات منفی 2، زیارت منفی 2، ژوب 3، سبی 9، تربت 14، نوکنڈی 9 اور چمن میں 4 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں کم سے کم درجہ حرارت 18 اور جیوانی میں 12 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ سردی سے بچائو کیلئے گرم لباس پہنیں، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کی حفاظت کریں۔

دریں اثنا ء بلوچستان میں خشک سالی کی صورتحال پر محکمہ موسمیات نے پری الرٹ ایڈوائزری جاری کردی ۔ ایڈوائرزی کے مطابق اس سال مئی تا نومبر مغربی اور جنوب مغربی علاقوں میں بارشوں کی کمی مزید شدت اختیار کر گئی ،بارش نہ ہونے سے ان علاقوں میں مسلسل خشک دنوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے ۔بارش نہ ہونے سے متاثرہ علاقوں میں خشک سالی سے صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فروری 2026 تک درجہ حرارت معمول سے زیادہ اور بارش معمول سے کم ہونے کا امکان ہے ۔اس طرح کے حالات سے پورے مغربی اور جنوب مغربی علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال میں مزید شدت آنے کی توقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق متاثرہ اضلاع میں چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ اور واشک شامل ہیں ۔دوسری جانب نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں شدید دھند پڑنے کے پیش نظر مسافروں کیلئے تفصیلی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی ۔ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق دھند کے باعث حدِ نگاہ انتہائی کم ہونے سے قومی شاہراہوں اور موٹروے پر حادثات کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے، شدید دھند کی صورت میں متعلقہ موٹروے سیکشنز کو مسافروں کی حفاظت کیلئے عارضی طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مسافروں سے گزارش کی کہ صبح 10 بجے سے شام 8 بجے کے درمیان ہی سفر مکمل کریں اور رات کے وقت غیر ضروری سفر سے مکمل اجتناب کیا جائے۔سفر کے دوران ڈرائیور حضرات اپنی گاڑیوں میں فوگ لائٹس کا استعمال لازمی کریں، وائپرز درست حالت میں رکھیں، اگلی گاڑی سے معمول سے زیادہ فاصلہ رکھیں اور ہائی بیم لائٹس کا استعمال ہرگز نہ کریں کیونکہ اس سے حدِ نگاہ مزید کم ہو جاتی ہے۔موٹر وے ترجمان کا کہنا ہے کہ مسافر سفر شروع کرنے سے قبل تازہ ترین صورتحال جاننے کیلئے ہیلپ لائن نمبر 130، ایف ایم 95 ریڈیو اور سوشل میڈیا استعمال کریں، عوام کی جانیں اور مال محفوظ رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔