پشاور: فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرزپرخودکش حملے کی بم ڈسپوزل یونٹ رپورٹ منظر عام پر آگئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حملے میں دہشت گردوں نے مجموعی طور پر 20 کلو بارودی مواد استعمال کیا۔رپورٹ کے مطابق خودکش جیکٹس کو آگے اور پیچھے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں ہر جیکٹ میں تقریباً 6 سے 7 کلو بارودی مواد موجود تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بم کے ٹکڑوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ دھماکے سے 30 میٹر تک نقصان ممکن تھا۔ حملہ خودکش نوعیت کا تھا اور ریموٹ کنٹرول کا کوئی سراغ نہیں ملا۔جائے وقوعہ سے 8 دستی بم، دو فٹ پرائم کورڈ، دو ملی میٹر سائز کے بال بیرنگ اور دو فٹ لمبی تاریں برآمد ہوئیں جو درمیان سے کٹی ہوئی تھیں تاہم تمام شواہد جمع کر کے لیبارٹری تجزیے کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔
دریں اثناء ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کی تفصیلی سی سی ٹی وی فوٹیج نجی ٹی وی کو موصول ہو گئی۔دہشت گردی کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں 3 خوارج کو ایک موٹر سائیکل پر سول کوارٹرز کی طرف سے آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
تینوں دہشت گرد رواں ٹریفک کی الٹی طرف سے اپنے ہدف کی طرف بڑھتے رہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تینوں دہشت گردوں نے ٹوپیاں پہن رکھی ہیں اور چادریں اوڑھ رکھی ہیں، جس سے انہوں نے کافی حد تک اپنے چہرے چھپا رکھے ہیں۔
اسی اثناء میں ایف سی ہیڈ کوارٹرز چوک کے قریب ایک دہشت گرد موٹرسائیکل سے اتر گیا۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دہشت گرد کچھ دیر آپس میں بات چیت کرتے ہیں اور ایک دہشت گرد آگے بڑھ جاتا ہے۔
دیگر 2 دہشت گردوں نے موٹرسائیکل قریب ہی کھڑی کی اور انتظار کرنے لگے۔موٹرسائیکل سے اْترنے والے دہشت گرد نے چل پھر کر اپنے ہدف کا جائزہ لیا۔ پہلے دہشت گرد نے کچھ دیر ایک کھمبے کے قریب کھڑے ہو کر انتظار بھی کیا۔
پہلے دہشت گرد نے کچھ وقفے کے بعد خود کو ایف سی ہیڈ کوارٹر کے گیٹ پر دھماکے سے اڑادیا۔دھماکے کے فوری بعد 2 دہشت گرد بیریئر کے قریب فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوئے۔ اس موقع پر فوری جوابی کارروائی اور بکتر بند گاڑی حرکت میں آنے پر دہشت گرد قریب ہی پارکنگ میں چھپ گئے۔ایف سی اہلکاروں کی چند منٹ کی مؤثر جوابی کارروائی سے دونوں دہشت گردوں کو ڈھیر کر دیا گیا۔

