بھارتی وزیر دفاع کابیان حقیقت سے فرار،انتہائی خطرناک ہے،پاکستان

اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے سندھ سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اس حوالے سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع کے سندھ سے متعلق بیان کو حقیقت سے فرار اور انتہائی خطرناک ذہنیت کا عکاس قراردیا۔

ترجمان دفترخارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ اس قسم کے بیانات توسیع پسند ہندوتوا ذہنیت کو ظاہرکرتے ہیں، ہندوتوا ذہنیت عالمی قوانین، بارڈر، ریاستوں کی خود مختاری کیخلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سمیت ہندوستانی رہنما اشتعال انگیز بیان بازی سے گریز کریں، اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات سے خطے کے امن و استحکام کو خطرہ ہے۔

ہندوستان اقلیتی برادریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے پرتوجہ دے، بھارت یو این قراردادوں، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات کرے۔طاہرحسین اندرابی نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ تنازعات کو عالمی قوانین کی بنیاد پر پرامن حل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان اپنی سلامتی، آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کیلئے پْرعزم ہے۔

دوسری جانب پاکستان ہندو کونسل کی جانب سے بھارتی وزیر دفاع کے سندھ سے متعلق اشتعال انگیز بیان کی پرزور مذمت کی گئی ہے۔سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کماروانکوانی کا کہنا تھاکہ محب وطن پاکستانی ہندو کمیونٹی پاکستان کو اپنی دھرتی ماںسمجھتی ہے، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا بیان غیر ذمہ دارانہ،اشتعال انگیز،بچگانہ اور احمقانہ ہے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ سندھ پاکستان کا حصہ ہے ، دنیا میں سرحدیں جذباتی نعروں یا تقریروں سے تبدیل نہیں ہوتیں، ہمیں فخر ہے کہ بٹوارے کے وقت قائداعظم کے کہنے پر ہمارے بڑوں نے نقل مکانی کا ارادہ ترک کیا۔

انہوں نے پاکستان ہندو کمیٹی کا حکومت سے بھارتی وزیردفاع کے بیان پر سفارتی سطح پر سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔راج ناتھ سنگھ نے اپنے اشتعال انگیز بیان میں کہا تھا کہ آج شاید سندھ کی سرزمین انڈیا کا حصہ نہیں ہے، لیکن تہذیبی طور پر سندھ ہمیشہ انڈیا کا حصہ رہے گا اور جہاں تک زمین کی بات ہے تو سرحدیں بدل سکتی ہیں کیا پتا کل کو سندھ پھر سے انڈیا میں واپس آ جائے۔