کے پی کو دی جانیوالی بلٹ پروف گاڑیاں بلوچستان کو دینے کا فیصلہ

اسلام آباد/پشاور:خیبر پختونخوا حکومت کو دی جانے والی بلٹ پروف گاڑیاں بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلٹ پروف گاڑیاں فوری طور پر بلوچستان بھجوائی جائیں گی، یہ بلٹ پروف گاڑیاں بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے استعمال کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے یہ گاڑیاں بلوچستان کو دینے کی درخواست کی تھی۔

قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس” پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا کی طرح بلوچستان بھی دہشت گردی سے متاثر ہے اور خیبر پختونخوا حکومت بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکاری ہے تو یہ بلوچستان کو منتقل کی جائیں۔

میر سرفراز بگٹی نے وفاقی وزیر داخلہ سے درخواست کی تھی کہ بلوچستان کو دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کے لیے اضافی حفاظتی سازوسامان درکار ہے، عوامی تحفظ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے اور اقدامات کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کی درخواست پر وفاقی وزیر داخلہ نے یہ گاڑیاں بلوچستان حکومت کو دینے کا اعلان کردیا۔دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا پولیس کو دی گئیں بلٹ پروف گاڑیوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا تھا، جس میں ایف سی اور پولیس حکام نے وزیر داخلہ کو صوبے میں افسران کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا تھا اور بلٹ پروف گاڑیوں کا مطالبہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل کانسٹیبلری کو جنوبی اضلاع کے لیے 10 بلٹ پروف گاڑیاں درکار ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی نے فیڈرل کانسٹیبلری اور پولیس کو گاڑیاں دینے کی یقین دہانی کرائی تھی، کے پی پولیس کو 3 جبکہ فیڈرل کانسٹیبلری کو2 بلٹ پروف گاڑیاں ملنی تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل کانسٹیبلری کو 10 ماہ قبل بھی 3 بلٹ پروف گاڑیاں مل چکی ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا وفاقی حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔محسن نقوی کا کہنا تھا آپریشنز والے علاقوں میں افسران اور اہلکاروں کو ہر صورت محفوظ بنایا جائے گا۔