اچکزئی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد،درخواست جمع

اسلام آباد/راولپنڈی:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزدکردیا گیا۔اپوزیشن کی جانب سے درخواست باضابطہ طور پر سیکرٹری قومی اسمبلی کے آفس میں جمع کروادی گئی۔

چیف وہپ عامر ڈوگر، اسد قیصر اور دیگر رہنمائوں نے درخواست جمع کروائی۔اپوزیشن کے 74 اراکین نے محمود خان اچکزئی کو بطور اپوزیشن لیڈر نامزدکیا۔پی ٹی آئی کے تین اراکین ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے درخوست پر دستخط نہ کر سکے جن میں علی افضل ساہی، عمر فاروق اور صاحبزادہ محبوب سلطان شامل ہیں۔

اسپیشل سیکرٹری قومی اسمبلی نے درخواست موصول کر لی جبکہ ایڈوائزری آفس نے درخواست کو ڈائری نمبر لگادیا۔

دریں اثناء اڈیالہ جیل کے داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ عمران خان اور نئے وزیراعلیٰ کی ملاقات ضروری ہے لیکن اگر وزیراعلیٰ کی ملاقات نہیں ہوتی تو صوبے کو کابینہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مختصر کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے پوری کابینہ کی توسیع کیلئے بعد میں عمران خان سے اجازت لی جائے گی۔

پی ٹی آئی ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے، دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر عمل ضروری ہے، نیشنل ایکشن پلان میں درج ہے دہشت گردی کے خلاف صوبوں کی استعداد بڑھائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کے پی کو بہترین گاڑیاں فراہم کرے، دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کیلئے ٹائم فریم ہونا چاہیے اور انہیں بے عزت کرکے واپس روانہ کرنے کے بجائے عزت سے بھیجا جائے، ہم چاہتے ہیں یہ لوگ واپس جاکر ہمارے لیے خطرہ نہ بنیں۔

پاکستان کے خلاف افغانستان سمیت کوئی بھی زمین استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی نے این اے 18 کے ضمنی انتخاب لڑنے کی اجازت دی ہے، این اے 18 ہری پور کی نشست پر عمر ایوب کی اہلیہ کے کاغذات جمع ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے الیکشنز میں شکست کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔

علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کو ناکارہ بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں جس کو وزیر اعلیٰ نے واپسی کا اعلان کرکے اچھا اقدام کیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ملاقات میں رکاوٹ ڈالنا قابل مذمت اقدام ہے۔

اسد قیصر نے کہاکہ عمر ایوب کی نااہلی کی وجہ سے اپوزیشن لیڈر کی سلاٹ خالی تھی اور اپوزیشن کی جانب سے محمود خان اچکزئی کے نام کیلئے ہم نے درخواست دی ہے انہوں نے کہاکہ محمود خان اچکزئی ایک سینئر سیاستدان ہیںمجھے امید ہے کہ اس انتخاب میں غیر جمہوری حربے استعمال نہیں کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان اور پاکستان صبر و استقامت سے کام لیںیہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کیلئے بہتر ہے ہم امید کرتے ہیں کہ تجارتی راستوں سمیت دیگر آمد ورفت کے راستوں کو کھولا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کو اس کے تین فی صد شیئرز ملنے چاہئیں لیکن تاحال خیبرپختونخوا کو ایک روپیہ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ 74 اراکین اسمبلی کے دستخطوں کے ساتھ محمود خان اچکزئی کے نام کی درخواست اسپیکر قومی اسمبلی کو جمع کرائی گئی ہے۔ جمہوریت کی بقا اور استحکام کے لیے محمود خان اچکزئی کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔